سوئزرلینڈ میں زیرو اسٹار ہوٹل تیار۔

0
31

سوئزرلینڈ میں زیرو اسٹار ہوٹل تیار۔

باغی ٹی وی: سوئزرلینڈ میں ایک ہوٹل تیار لیکن یہ ہوٹل باقی تمام ہوٹلز سے بہت منفرد ہے۔سوئزرلینڈ کے ڈیزائن فنکاروں نے ایک ایسے ہوٹل کو تعمیر کیا ہے۔ جو کہ باقی تمام ہوٹلز سے بہت منفرد اور الگ نظر آتا ہے۔کیونکہ یہ ہوٹل چھت اور چار دیواری کے بغیر ہے۔اور باقی ہوٹلز کی طرح اس میں کسی قسم کی کوئی سہولت بھی نہیں ہے۔ اس ہوٹل اسلئیے زیرو اسٹار ہوٹل کا نام دیا گیا ہے۔کیونکہ اس میں کوئی بھی اشیا ضرورت کا سامان دستیاب نہیں ہے۔

مزید تفصیلات سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ اس ہوٹل کے 2 عدد مالک بھی ہیں۔جن کے نام پیٹرک اور فرینک رِکلن ہیں۔اگر ان کے اس ہوٹل میں کوئی آ جاۓ تو یہ اس کو کھلی فضا میں ہی سونے کا مشورہ دیتے ہیں۔کیونکہ اس ہوٹل میں چھت نہیں ہے اسلئیے یہاں پر جب کوئی آتا ہے تو اس کو کھلی فضا میں سونا پڑتا ہے

ان کے مطابق کھلی فضا میں سونے سے کچھ فائدے بھی ہوتے ہیں۔جیسے کہ باہر کی کھلی فضا میں چارپائی بستر پر سونے سے وہ عالمی مسائل کا ادراک کرسکتے ہیں۔ ساتھ یہ بھی کہ عالمی وبا، جنگوں، معاشی مسائل اور دیگر امور پر دوسرے سے بات چیت بھی کرسکتے ہیں۔

مزید برآں یہ کہ ہوٹل کا منظر کچھ ایسا ہے۔ کہ 2 عدد ڈبل بیڈ اور ڈبل بیڈ کے ساتھ سائیڈ ٹیبل پر لیمپ وغیرہ بھی رکھے ہیں۔ نیز سامان سارا وہ ہی ہے باقی ہوٹلز والا لیکن فرق یہ ہے کہ نا تو سر پر چھت ہے اور نا ہی اطراف میں کوئی دیواریں وغیرہ ہیں۔نیز یہ کہ اس بستر کے قریب ہی پیٹرول پمپ واقع ہے۔ اور ساتھ میں ایک دیہات بھی ہے۔

ان دونوں مالکوں نے یہ ہوٹل بہت سوچنے کے بعد بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہوٹل بنانے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں پر آنے والے لوگ عالمی مسائل کی جانب راغب ہو۔اور ان کو حل کرنے کی طرف توجہ دیں۔ اس ہوٹل کا ہرگز یہ مقصد نہیں ہیں۔ دوسرے ہوٹلز کی طرح لوگوں کو سلانے کا اس ہوٹل میں لوگ سونے نہیں بلکے عالمی مسائل کو حل کرنے کے بارے میں سوچیں۔جن میں کلائمٹ چینج اور غربت بھی شامل ہیں۔

اس ہوٹل میں باقاعدہ رات یکم جولائی سے 18 ستمبر تک گزاری جا سکتی ہے۔اس زیرو اسٹار ہوٹل کا کرایہ 337 ڈالر ہے۔نیز یہ کہ ایک سہولت بھی فراہم کی گئی ہے کہ ایک بیرا صبح کا ناشتہ اور مشروبات وغیرہ فراہم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ فنکاروں کے مطابق ملک میں اور بھی موجودہ فضا مقامات پر مزید ایسے ہوٹل کھولے جائیں گے ۔جن میں لوگ سونے سے زیادہ عالمی مسائل کا حل تلاش کریں گے۔

Leave a reply