تاج سنجرانی اور اسکی بیٹی کے لواحقین کا پہیہ جام ہڑتال

نوکنڈی میں گزشتہ دنوں روڈ حادثے میں جان بحق تاج سنجرانی اور اسکی بیٹی کے لواحقین کا پہیہ جام ہڑتال، گزشتہ دنوں کے حادثے میں تاج سنجرانی اور اسکی بیٹی جان بحق جبکہ اسکی بیوی اور دو بچے زخمی ہوئے تھے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ روڈ حادثے کے روک تھام کے لیے موثر اقدام کریں

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیونیکیشن سپورٹ آفیسر تاج محمد سنجرانی اپنی فیملی کے ہمراہ دالبندین سے نوکنڈی جارہے تھے کہ گزن کے علاقے میں ان کی کار سے زمباد گاڑی ٹکرا گئی۔ اس افسوسناک حادثے میں تاج محمد سنجرانی اور ان کے کمسن بچی شہید ہوگئےتھے جبکہ ان کی اہلیہ شدید زخمی ہوئی تھی

مزید یہ بھی پڑھیں؛
اعظم سواتی کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ 19 دسمبر تک موخر
حکومت ملک بھر میں نوجوانوں کو 50 ارب روپے کے قرض دے گی مگر کیسے؟
16 دسمبر دہشت گردی کے خلاف پورے پاکستان کے ایک آواز ہونے کا دن ہے. وزیراعظم
ایلون مسک نے سی این این، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کے صحافیوں کے اکاونٹس معطل کردئیے

خیال رہے کہ آئے روز کے ٹریفک حادثات کی خبریں، ٹریفک جام کے معاملات، کہیں ٹریفک پولیس سے چالان کٹنے پر منہ ماری کرتے ہوئے نوجوان تو کہیں عوام کی آپس میں گتھم گتھا اور ہاتھا پائی کے واقعات، یہ خبریں اور واقعات روزمرہ کے معمول ہیں، یہ کسی ایک علاقہ، شہر، صوبہ کی بات نہیں بلکہ یہ واقعات وطن عزیز کے ہر خطہ میں اکثر وقوع پذیر ہوتے رہتے ہیں۔آئیے اک نظر ان حادثات و واقعات کی وجوہات کی جانب دوڑائیں کہ آخر ایسی کونسی وجوہات ہیں جن کی بناء پر ٹریفک حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں۔

پاکستان کی تقریباً 90 فیصد سے زائد آبادی ٹریفک کے بنیادی قوانین سے ناآشنا ہے، اور ناآشنائی کی وجوہات بالکل واضح ہیں کیونکہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں ٹریفک کے بنیادی اصولوں اور قوانین کی تعلیم پرائمری سے لیکر اعلی تعلیمی ڈگریوں تک نہیں دی جارہی، تعلیمی نصاب میں آپ کو کبھی ٹریفک کے متعلقہ کسی سکول، کالج، یونیورسٹی میں کوئی کتاب، کلاس پریڈ، کلاس ٹیسٹ، ماہانہ، ششماہی یا سالانہ امتحانات دیکھنے کو نہیں ملیں گے۔

Shares: