سائفر کیس؛ عمران خان ضمانت مسترد کا تفصیلی فیصلہ جاری
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی اسپیشل عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے اور آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
جبکہ تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے ناقابل ضمانت جرم کا ارتکاب کیا، ہمیں اس بات سے نظر نہیں پھیرنی چاہیے کہ یہ ایک ٹاپ سیکرٹ کیس ہے اور فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی مقدمے میں ایک کردار کے تحت نامزد ہیں۔ اور ان کے خلاف کافی مجرمانہ مواد موجود ہے۔
تاہم جج نے لکھا ہے کہ ایف آئی آر کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے دفعہ 5 اور 9 کے تحت جرم کا ارتکاب کیا، ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے تفصیلی فیصلے میں لکھا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کے لیے ریکارڈ ہی کافی ہے۔ اس لیے دونوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کولمبو ، پاکستان بمقابلہ سری لنکا،میچ میں ایک بار پھر بارش کی انٹری
انتخابی عمل کو پاکستان کے قوانین کے مطابق آگے بڑھایا جائے،امریکا
پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے،نگران وزیر داخلہ
ڈیفالٹرز سے ریکوری مہم ،لیسکو نے دوسرے روز21.26ملین کی وصولی کرلی
اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا
جبکہ واضح رہے کہ اس سے قبل آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، یاد رہے کہ آفیشل سیکرٹ عدالت نے ہی پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل اسد عمر کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی تھی۔