وطن عزیز کبھی حالت جنگ میں ہوتا ہے تو کبھی حالت انتشار میں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاک فوج جملہ اداروں پولیس ، عوام نے
پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کو لے کر دو دن جو کچھ ہوتا رہا، قوم سمیت عالمی دنیا پاکستان نہیں پاکستانی سیاستدانوں کا تماشا دیکھتی رہی۔ سیاسی قافلوں کے قائدین ہی
(تجزیہ شہزاد قریشی) امریکی انتخابات عالمی دنیا کی اس وقت توجہ کا مرکز ہیں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی نظریں وائٹ ہائوس کے نئے مکین پر لگی ہیں۔
آمریت سے لے کر جمہوریت اور جمہوریت سے لے کر آمریت کے دور حکمرانی دیکھے ۔موجودہ دور کی سیاست کے انداز بدل گئے ۔ سیاستدانوں کی وفاداری تبدیل بھی ہوتے
(تجزیہ شہزاد قریشی) بلوچستان کو لے کر اور سردار اختر مینگل کے استعفیٰ تک بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ بلوچستان کی بگڑتی ہوئی صورت حال اور جن تازہ ترین حالات
6 ستمبر1965 ء کا دن عسکری اعتبار سے تاریخ عالم میں کھی نہ بھولنے اور سبق آموز دن ہے۔ پڑوسی ملک بھارت نے رات کے اندھیرے میں فوجی حملہ کردیا
عام آدمی کی بہتری کیلئے آج تک کوئی قانون سازی نہ ہوئی ملازمتیں ملی نہ مہنگائی کم ہوئی،جو آیا اپنی جنگ لڑتا رہا وائٹ ہائوس کا مکین کون ہوگا؟ڈونالڈ ٹرمپ
سیاسی گلیاروں میں عجب بے معنی شور ہے۔ مشکلات میں گھرے عوام اور پاکستان کو اس مقام پر لاکھڑا کیا ہے جہاں سیاسی غبارہ وقت سے پہلے پھٹ جائے تو
گوادر پورٹ کی تعمیر پر بھارت کومروڑ اٹھ رہے،گھٹیا پن پر اترآیا معصوم شہریوں کا قتل عام،خوف وہراس پھیلانے کی بھونڈی سازش پاک فوج نے وطن عزیز کو محفوظ بنانے
کچے کے علاقہ میں پولیس کے نہتے اہلکاروں کی شہادت نے جہاں پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے وہاں وزارت داخلہ سے لے کر ضلعی پولیس انتظامیہ تک
