عمران خان کی سزا کو لے کر قوم کے کچھ دانشور اس کو مکافات عمل قرار دے رہے ہیں اگر یہی سچ ہے کہ ہر ایک کے زوال کو اس
ملکی سیاست میں نظریات‘ ضمیر‘ اصول بے معنی الفاظ بن کر رہ گئے ہیں۔ ملکی سیاست نظریہ ضرورت کے واقعات سے بھری پڑی ہے۔ ملکی سیاست کا دارومدار ایک دوسرے
ملک میں نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان وجود میں آچکی ہے ۔اس کے مستقبل کے بارے میں لکھا اور بولا جا رہا ہے ۔ اس طرح کی جماعتیں ملکی سیاسی
سابق وفاقی وزیرفیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پرویزخٹک ایک نیاگروپ بنائیں گے جبکہ وہ ابھی استحکام پاکستان پارٹی کاحصہ نہیں بنیں اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کاگھرخالی
وزیرداخلہ اور مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنماء راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی فوجی تنصیبات پرحملوں کی منصوبہ بندی میں شامل ہیں۔ ان کیخلاف مقدمہ فوجی
سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیئے مقرر کر دیں ہیں جبکہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 9 رکنی بنچ کل کیس کی سماعت کریگا اور
سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنماء پرویز خٹک کے بارے میں تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے شوکاز نوٹس میں کہا ہے کہ پارٹی کی جانب
مسلم لیگ نواز کی چیف آرگنائزر اور نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ اقتدارجانے پرنوازشریف نے کبھی امریکا سے مددنہیں مانگی،جوایماند داری کےبھاشن دیتاتھاوہ کرپشن میں لتھڑاپڑاہے، نواز
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جماعت اور ان کے مداح ہمیشہ سے ایک جھوٹا دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ عمران خان کو یوٹیوب پر لاکھوں لوگ بیک وقت
استحکام پاکستان پارٹی نے انتخابات میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کرلیا۔ استحکام پاکستان پارٹی کا اجلاس ہوا ہے جس کی صدارت پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین نے ویڈیو