آل پاکستان انجمن تاجران کی سپریم کونسل کے چیئرمین نعیم میر نے دیگر عہدیداران کے ہمراہ بجٹ کے حوالے سے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ وفاقی بجٹ عوام و تاجر دوست بجٹ ہے، وزارت خزانہ نے مشاورت کے ساتھ تجاویز کو من و عن کو قبول کیا معاشی صورتحال کے باوجود متوازن بجٹ پیش کیاجانا شہباز شریف حکومت خراج تحسین کی مستحق ہے،

نعیم میر کا کہنا تھا کہ حکومت کا آخری بجٹ ہے اس کے بعد الیکشن میں جا رہے ہیں، پی ڈی ایم کو حکومت نو مئی کی ملی نو مئی کے بعد ہی گورننس دکھانے کا موقع ملا ہے،نو مئی قابل مذمت اور قابل افسوس دن ہے سیاسی عدم استحکام عروج پر تھا، یہ وقت ہے پی ڈی ایم کی حکومت تاجروں کی حکومت ہے اب کارکردگی دکھائے،وفاقی بجٹ میں جو اہداف مقرر کئے اس پر عمل درآمد کرے ،سیلز ٹیکس کالا ٹیکس اور جبری قانون تھا جو قاسم کے ابو کے دور کا ٹیکس لگایا گیا اب ختم کر دیا گیاہمارے مطالبات پر بجلی کے بلوں پر ٹیکس نافذ نہیں کیاگیا نان فائلر پر نیا ٹیکس لگایا گیا، نان فائلر پر 0.6ٹیکس لگایا گیا جو اچھا اقدام ہے،وفاق کو 57ریونیو کا اٹھارہویں ترمیم سے صوبوں کو دینا ہے،وفاق نان ٹیکس ریونیو کو زیادہ بڑھائے اب سات ہزار تین سو ارب قرض کی صورت میں ادا کرنا ہے،اگر ڈالر مہنگا ہوجاتا ہے تو آٹھ ہزار ارب کا قرضہ دینا ہوگا قرض لے کر ہی قرض ادا کر سکتے ہیں کیونکہ کوئی چوائس نہیں،سرکولر ڈیڈ پر صوبے اپنا حصہ ڈالنے پر تیار نہیں

نعیم میر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف استحکام پاکستان پارٹی بن چکی ہے،این ایف سی ایوارڈ کے تحت جو وفاقی فنڈز کا مسئلہ حل کرے،سولر سسٹم اور اعلی ڈیوٹیاں ختم کر دی گئی ہیں جس سے عوام کو فائدہ ہوگا، اٹھارہویں ترمیم میں این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر نظر ثانی کی جائے کیونکہ سارا پیسہ صوبے کے پاس ہے وفاق تو کنگلا ہوگیا ہے،صوبے دفاع و قرض کیلئے پیسے دیں پورے پاکستان کے قرضے ستائیس کلومیٹر والی حکومت نے ادا کرنے ہیں،گھریلو صارفین کو قرضہ دیں تاکہ وہ سولر سسٹم سے بجلی کی مشکلات سے باہر نکل جائے،مہنگی بجلی سے مہنگے خریدار کو اگر نہیں دیں گے تو اس سے نیا سرکولر ڈیڈ پیدا ہوجائے گا،مہنگی بجلی مہنگے گاہک کو دیں سستے گاہک کو سولر دیں،احسن اقبال سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے یکم جولائی سے رات آٹھ بجے فیصلہ نافذ ہوگا ،تجارتی مراکز کو رات آٹھ بجے بند ہوں گی،،پولیس غنڈوں اور قانون شکنوں کے خلاف احتجاج کریں گے،

عمران خان نااہل ہو کر باہر جائیں گے؟

موجودہ حکومت نے مشکلات کے باوجود اچھا بجٹ پیش کیا

یہ بجٹ سود خوروں کا ہے، عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں. سینیٹر مشتاق احمد

وفاقی بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز عائد. چیئرمین ایف بی آر

سرکاری ملازمین کی پنشن ،تنخواہ،اجرت میں اضافہ،پی ڈی ایم کا دوسرا بجٹ اسمبلی میں پیش

 وفاقی بجٹ میں نئے انتخابات کیلئے بھی رقم

Shares: