تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ کے متعلق سکائی سپورٹس نے بڑی پیش گوئی کر دی
باغی ٹی وی رپور ٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ کا 2020کی 20 کرکٹ میں چرچا رہا،غلبہ رہا،40 سالہ بیٹسمین نے 152کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کرکے اچھوں اچھوں کو پیچھے چھوڑ دیا جبکہ نامی گرامی بائولرز کی نیندیں اڑادیں،انہوں نےپاور فل ہٹنگ سے ثابت کیا ہے کہ پرفارمنس اور فارم کا عمر کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ 2020 کی ٹی 20 کرکٹ کے بادشاہ رہے ،انہوں نے دنیائے کرکٹ کی تمام ٹیموں کے من جملہ بیٹسمینوں پر اپنی باشاہت ثابت کی اور 415 رنز بناکر کلینڈر 2020کے ٹی 20 کلینڈر ایئر کے ٹاپ بیٹسمین رہے۔انہوں نے 3 ہاف سنچریز بنائیں اور یہ بڑی ٹیموں کے خلاف تھیں،2 انگلینڈ میں اسکور کیں اور ایک نیوزی لینڈ میں 99کی اننگ کے ساتھ اپنے کیریئر کا حصہ بنائی۔
کمال بات یہ ہے کہ ان کا اسٹرائیک ریٹ آج کی دنیا کے ینگ پلیئرز جونی بیئرسٹو اور جوس بٹلر کے ساتھ ملتا ہے،سال بھر کی تمام ٹی 20 کرکٹ میں انہوں نے 1000رنزبھی مکمل کئے ، کرک سین کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں بنائے گئے312 رنز بھی ان کی فارم اور فٹنس کا ثبوت تھے۔
40 سالہ جارح مزاج بیٹسمین کی عمر کو لے کر تنقید کی جاتی ہے کہ انہیں اب مستقبل بلکہ ورلڈ ٹی 20 پلان کا حصہ نہ بنایا جائے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کی پرفارمنس میں نکھار آرہا ہے۔
معروف نشریاتی ادارے سکائی سپورٹس نے محمد حفیظ کی سال 2020کی پرفارمنس کا بطور خاص تذکرہ کیا ہے اور ساتھ ہی ایک خوبصورت تبصرہ کیا ہے کہ اس سال جب بھارت میں ورلڈ ٹی 20 کھیلا جارہا ہوگا تو حفیظ 41 سال کے ہوجائیں گے ،انہوں نے اپنی یہ فارم بحال رکھی تو وہ پاکستان کے لئے اتنی پاور فل اور مدد گار ہوگی کہ ان کا ملک 12 سال بعد تاریخ میں دوسری بار ٹی 20 ورلڈ چیمپئن بن جائے گا۔پاکستان نے اکلوتا ٹائٹل 12 برس قبل انگلینڈ میں جیتا تھا۔2009کے ایونٹ میں اس نے یونس خان کی قیادت میں ٹرافی اٹھائی تھی۔
محمد حفیظ کی ٹی 20 انٹر نیشنل کرکٹ پرفارمنس کو ہر سطح پر سراہا گیا ہے،وہ یقینی طور پر ورلڈ ٹی 20 پلان کا حصہ ہیں،انہیں میگا ایونٹ سے قبل اہم سیریز اور بھر پور پریکٹس مل جائے گی لیکن اہم بات اور بھی ہے جس کی جانب کرک سین توجہ مبذول کروانا چاہتا ہے۔محمد حفیظ ایک بہترین اسپنر بھی ہیں اور ماضی میں اپنی بائولنگ سےبھی ٹیم کو سپورٹ کرتے رہے ہیں،انہوں نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ وہ اس کےلئے بھی دستیاب ہیں لیکن یہ کپتان اور ٹیم پلان پر منحصر ہے کہ وہ انہیں بائولنگ دیں یا نہ دیں۔
ماضی میں متعدد بار غیر قانونی بائولنگ ایکشن کا شکار ہونے والے حفیظ نے آخری بار آئی سی سی سےاس کی کلیئرنس لے لی تھی،اس لئے وہ واقعی دستیاب ہیں۔ورلڈ ٹی 20 بھارت میں کھیلا جارہا ہے،پاکستان کرکٹ ٹیم منیجمنٹ کو ابھی سے حفیظ کی بائولنگ کے حوالہ سے پلان طے کرلینا چاہئے کیونکہ بھارت کی وکٹیں اسپنرز کے لئے مدد گار ہوتی ہیں،حفیظ ریگولر نہ سہی مگر پارٹ ٹائم بائولر کے طور پر پاکستان کرکٹکے لئے مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے حفیظ کو سنٹرل کنٹریکٹ لسٹ میں بھی نہیں ڈالا تھا،اس میں شمولیت ایک اعزاز کی بات ہوتی ہے،اس سے کرکٹرز میں اعتمادبڑھتا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ ورلڈ ٹی 20 کے پیش نظر اس معاملہ کو ہنگامی کیس کے طور پر دیکھے،اس سےحفیظ کے اعتماد میں لامحالہ اضافہ ہوگا