حکومت کی جانب سے تاخیر سے اعلیٰ سول ایوارڈ دئیے جانے پر سینئیر اداکار طلعت حسین کا ردعمل

0
40

صدر پاکستان کی جانب سے 79 سالہ طلعت حسین کو ان کی شاندار اداکاری کے باعث ستارہ امتیاز ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا تھا اور انہیں پہلی بار حکومت کی جانب سے اعلیٰ سول ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

باغی ٹی وی :طلعت حسین کو حکومت پاکستان کی جانب سے آئندہ برس 23 مارچ کو ستارہ امتیاز سے نواز دیا جائے گا اور ان کے ساتھ ہی دیگر 184 شخصیات کو بھی ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔

متعدد اداکاروں، فنکاروں، سیاستدانوں اور سماجی رہنماؤں سمیت طلعت حسین کو بھی 50 سال سے زائد کا عرصہ اداکاری کرنے کے بعد ستارہ امتیاز دیا جا رہا ہے اور ایوارڈ دینے میں اتنی تاخیر پر ان کے مداحوں نے مایوسی کا اظہار بھی کیا مگر خود اداکار اس حوالے سے منفرد رائے رکھتے ہیں۔

حال ہی میں دیئے گئے اردو نیوز کو انٹر ویو میں اداکار نے اس حوالے سے بتایا کہ انہیں اتنی تاخیر سے حکومت کی جانب سے اعلیٰ سول ایوارڈ دئیے جانے پر کوئی اعتراض نہیں۔

طلعت حسین کا کہنا تھا کہ جو انہیں تاخیر سے ایوارڈ دئیے جانے کی باتیں کر رہے ہیں وہ لوگ اپنی ذہنی استطاعت کے مطابق باتیں کر رہے ہیں اور انہیں ایسی باتوں پر کوئی یقین نہیں اداکار ایوارڈ کے لیے کام نہیں کرتے۔

طلعت حسین نے حالیہ پاکستانی ڈراموں کی کہانیوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تو آج کل کے ڈراموں کے اسکرپٹ ہی سمجھ نہیں آتے اور اسی وجہ سے ہی وہ آج کل کام نہیں کرتے۔

ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ اب انہیں اداکاری کی پیش کش بھی نہیں ہوتی انہوں نے بتایا کہ ایک دو ڈراموں میں پیش کش ہوئی بھی تھی تو انہیں اسکرپٹ سمجھ نہیں آئے تھےتو انہوں نے منع کر دیا انہوں نے مزید کہا کہ آج ڈرامے میں سوائے بیوی، بیٹی اور ساس بہو کے جھگڑے کے کچھ اور ہوتا ہی نہیں-

طلعت حسین نے کہا کہ ڈرامہ ادب کی ایک قسم ہے آج کے ڈرامے میں مجھے ادب کی کمی نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں انہوں نے جتنے بجھی ڈرامے کئے سب کو بہت پذیرائی ملی تھی اور بین الالقوامی سطح پر پسند کئے گئے تھے انہوں نے کہا تب ڈرامہ لکھنے والے لوگ پڑھے لکھے تھے اور ان کا شمار بڑے پائے کے قلمکاروں میں ہوتا تھا ڈراما لکھنا آسان یا بچوں کا کام تھوڑی ہے اس کے لیے پڑھنا پڑتا ہے تب جا کر آپ کے قلم سے کوئی اچھی چیز نکلتی ہے-

طلوت حسین نے بتایا کہ وہ ناول لکھ رہے اور انہیں لکھنے میں وقت لگتا ہے لہذا ناول مکمل ہونے میں ابھی مزید وقت درکار ہےانہوں نے بتایا کہ لکھنے لکھانے کا شوق انہیں بچپن سے ہی تھا اداکار بننے سے پہلے وہ کہانیاں لکھتے رہے جو کہ چھپتی بھی تھیں انہوں نے بتایا اس زمانے میں بچوں کا رسالہ ’بھائی جان‘ نکلا کرتا تھا اس میں لکھنا شروع کیا-

سینئیر اداکار نے اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ والد کی وفات کے بعد گھر میں مالی مشکلات کے باعث انہوں نے کم عمری میں ہی نوکری کرنا شروع کی تھی اور ایک دوست نے انہیں سینما کے گیٹ کیپر کی نوکری دلوائی تھی۔

طلعت حسین نے بتایا کہ ان کے دوست نے انہیں کراچی کے لیرک سینما میں گیٹ کیپر کی نوکری دلوائی مگر وہاں کے منیجر نے دیکھا کہ وہ تعلیم یافتہ ہیں تو انہوں نے انہیں ایڈوانس بکنگ سیکشن میں رکھوادیا۔

سینما کے گیٹ کیپر سے اداکار بننے والے طلعت حسین کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر انہوں نے ریڈیو پاکستان میں ایڈیشن دیا ان کی والدہ براڈ کاسٹر تھیں انہوں نے مجھے فیل کرنے کا کہا لیکن آڈیشن لینے والے میری آوز اور لہجے سے متاثر ہوئے اور مجھے پاس کر دیا اس طرح صداکاری سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تاہم بعد ازاں پاکستان ٹیلی وژن کے منیجر ڈائریکٹر اسلم اظہر نے انہیں اداکاری پر توجہ دینے کا کہا اور پھر 1964 کے بعد ان کی اداکاری کا آغاز ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ 1969ء میں بننے والے کھیل ’عید کا جوڑا‘ نے ان کی زندگی اور ان کے کیریئر کو ایک نیا موڑ دیا جبکہ ’انسان اور آدمی‘ ایک ایسا ڈرامہ تھا جس نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا بعد میں اسی نام سے ایک فلم بھی بنی اور انہیں اس میں ایک اہم کردار بھی دیا گیا۔

اداکاری میں قدم رکھنے کے چند سال بعد ہی طلعت حسین اداکاری کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے لندن چلے گئے اور وہاں بھی انہوں نے اسٹیج و تھیٹر پر کام کرنے سمیت نشریاتی اداروں کے ساتھ بھی کام کیا۔

لندن سے واپسی کے بعد انہوں نے ایک بار پھر اداکاری کا آغاز کیا اور انہوں نے گزشتہ 5 دہائیوں میں پی ٹی وی کے درجنوں ڈراموں میں شاندار کردار ادا کیے۔

طلعت حسین نے کچھ فلموں میں بھی کام کیا جب کہ انہوں نے اسٹیج تھیٹرز میں بھی جوہر دکھائے اور کئی منصوبوں میں وائس اوور بھی کی۔

انہوں نے بتایا کہ ایک وقت میں ہمارے تھیٹر اور ریڈیو بہت اہمیت کے حامل تھے تھیٹر میں بھی بڑے بڑے لوگ کام کرتے تھے لیکن کام کرنے والے لوگ چلے گئے تو ایسے لوگ آئے جو صرف پیسہ کمانا چاہتے تھے بس یہی وجہ ہے ریڈیو اور تھیٹر زوال پذیر ہوگئے۔

معروف صوفی گلوکارہ عابدہ پروین 500 بااثر مسلمان شخصیات کی فہرست میں شامل

وزیر اعظم عمران خان پانچ سو مسلم شخصیات میں مین آف دا ائیر منتخب

اعلیٰ سول ایوارڈ کیلئے نامزدگی پر سکینہ سموں کا خوشی کا اظہار

حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ملنا میرے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے…

پاکستان کے اعلیٰ سول ایوارڈز کے لئے نامزد ہونے پر علی ظفر اللہ تعالیٰ اور حکومت کے…

میوزک، اداکاری، ادب سمیت 184 ملکی اورغیر ملکی شخصیات کو پاکستان کے اعلیٰ سول…

Leave a reply