اتر پردیش کے ہاتھرس میں پولیس ایک کالج کے معطل چیف پراکٹر کی تلاش کر رہی ہے، جن پر طالب علموں کے ساتھ جنسی زیادتی اور بلیک میل کرنے کے لیے ان افعال کو ریکارڈ کرنے کے سنگین الزامات ہیں۔
رجنیش کمار سیٹھ پھول چند باگلا پی جی کالج (اولڈ ڈگری کالج) کے چیف پراکٹر ہیں۔ الزامات سامنے آنے کے بعد کالج انتظامیہ نے انہیں معطل کر دیا۔ کمار اب فرار ہیں اور پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔ کالج کی طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کی ان کی پریشان کن تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جس سے سخت سزا کے مطالبات میں اضافہ ہو گیا ہے۔تقریباً 10 ماہ قبل، پولیس کو ایک گمنام خط موصول ہوا، جس میں کمار پر پاسنگ مارکس اور تدریسی ملازمت کے مواقع کے بدلے طالبات کو جنسی فعل میں بلیک میل کرنے کا الزام لگایا گیا۔ حال ہی میں، این ڈی ٹی وی کو بھی ایک گمنام خط موصول ہوا، جس میں لکھنے والی نے کہا کہ اس نے تمام حکام کو خط لکھا اور مدد طلب کی، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ "میں نے اپنا اصل نام استعمال نہیں کیا کیونکہ پھر یہ بے رحم پروفیسر مجھے مار ڈالے گا۔ لیکن جو بات میری سمجھ میں نہیں آتی وہ یہ ہے کہ کیا میرے ساتھ منسلک تصاویر اس کے جرم کو ثابت نہیں کرتیں؟”
گمنام شکایات کے ساتھ ایک پین ڈرائیو منسلک ہے جس میں کمار کی طالبات کے ساتھ جنسی تعلق کرنے کی 59 ویڈیوز ہیں۔ طالبات کی شناخت کو محفوظ رکھنے کے لیے ان کے چہرے چھپا دیے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ کمارخفیہ کیمرے سے ان افعال کو ریکارڈ کرتا تھا اور بعد میں متاثرین کو دوبارہ جنسی عمل کرنے کے لیے بلیک میل کرتا تھا۔ این ڈی ٹی وی کو لکھے گئے اپنے خط میں، شکایت کنندہ نے الزام لگایا ہے کہ کمار نے متعدد خواتین کو نشانہ بنایا ہے اور کالج انتظامیہ میں موجود دیگر لوگ بھی اس میں ملوث ہیں۔
پولیس نے کمار کے خلاف عصمت دری، جنسی ہراسانی اور بااختیار شخص کے ذریعے جنسی تعلق سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے فوراً بعد کمار کو چیف پراکٹر کے عہدے سے معطل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق ان کی تفتیش میں ایک اہم چیلنج شکایت کنندہ کے ریکارڈ شدہ بیان کی عدم موجودگی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیوز 2023 کی ہیں۔ تاہم، شکایت کنندہ نے زور دیا ہے کہ وہ اپنی شناخت ظاہر کرنے سے ڈرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمار کی طرف سے مبینہ طور پر زیادتی کا شکار کوئی بھی طالب علم بدنامی اور مزید ہراسانی کے خوف سے سامنے نہیں آئے گا۔