طالبہ کو قتل کر کے لاش سوٹ کیس میں پھینکنے والے ملزم کا اعتراف جرم

موبائل فون سے پولیس نے حنا کی تصاویر ،ویڈیو اور چیٹ نکالی ہے
0
49
hina bashir

لندن: پاکستانی طالبہ کا قتل، ملزم ارسلان پر الزام ثابت ہو گیا،طالبہ حنا بشیر کے قتل کا الزام ملزم ارسلان پر ثابت ہوگیا،

12 رکنی جیوری نے ملزم ارسلان کا غیر ارادی قتل کا موقف مسترد کر دیا، جج رچرڈ مارکس محمد ارسلان کے بارے میں فیصلہ کریں گے، الفرڈ میں 21 سال کی پاکستانی طالبہ حنا بشیر کو جولائی 2022 میں قتل کیا گیا تھا حنا بشیر کی لاش اپ منسٹر کے علاقے سے ایک سوٹ کیس سے ملی تھی حنا بشیر کے قتل کے الزام میں اس کے 26 سال کے دوست ارسلان کو گرفتار کیا گیا تھا ملزم ارسلان نے سماعت کے آغاز پر اعتراف جرم کرتے ہوئے اسے غیر ارادی قتل کہا تھا

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے محمد بشیر خان کی بیٹی 21 سالہ حنا بشیر کو قتل کیا گیا تھا،11 جولائی 2022 کو اپنے دوست کے گھر گئی تھی لیکن واپس نہ آئی جس پر پولیس کو اطلار دی گئی، 14 جولائی کو اسکی لاش ایک سوٹ کیس سے ملی تھی،حنا بشیر کے قتل کا مقدمہ اسکے پاکستانی دوست 26 سالہ ارسلان کے خلاف درج کیا گیا، ارسلان جرم سے انکار کرتا رہا، بعدازاں ملزم نے عدالت میں اعتراف کر لیا کہ قتل غیر ارادی تھا،12 رکنی جیوری نے ملزم ارسلان کے موقف کو مسترد کر دیا،

ملزم ارسلان نے حنا بشیر کو قتل کر کے لاش سوٹ کیس میں بند کر اور اپنے گھر میں رہنے والے ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ جا کر منسٹر کے علاقے میں سوٹ کیس پھینک دیا تھا، پولیس نے تحقیقات کیں تو سوٹ کیس کے ہینڈل سے ارسلان کا ڈی این اے ملا تھا جس کے بعد تحقیقات میں ملزم کو شامل کر کے سختی کی گئی، حنا بشیر کی موت اسکے منہ میں فیس ماسک دینے کی وجہ سے ہوئی تھی کیونکہ اسکا سانس بند ہو گیا تھا، ملزم ارسلان کا تعلق بھی پنجاب کے شہر فیصل آباد سے ہے،وہ حنا سے شادی کا خواہشمند تھا، اسکے موبائل فون سے پولیس نے حنا کی تصاویر ،ویڈیو اور چیٹ نکالی ہے،

بجٹ کا پیسہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اشرافیہ کی نذر ہوجاتا ہے. کیماڑی جلسہ عام سے خطاب

سابقہ حکومت کی نااہلی کا بول کر عوام پر بوجھ ڈالا گیا،ناصر خان موسیٰ زئی

پانی تیزی کے ساتھ ہمارے ملک کا مسئلہ بنتا جارہا،ریاض الحق

Leave a reply