تعلیمی اداروں میں تین دن کی ہفتہ وار چھٹی،عدالت کا حکم آ گیا

0
47

لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ پر قابو پانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے پنجاب حکومت کو ہفتے میں3 روزاسکولوں میں چھٹیوں کا نوٹیفکیشن کل پیش کرنے کا حکم دے دیا،جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کل نوٹیفکیشن ہرصورت پیش کرے ،سرکاری وکیل کی جانب سے ہفتے میں3 روزاسکولز کی بندش سے متعلق کل نوٹیفکیشن پیش کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی،

قبل ازیں وزیر تحفظ ماحول راجہ بشارت کی زیر صدارت انوائرنمنٹ پروٹیکشن کونسل کا اجلاس ہوا،لاہور میں کار فری زونز اور ایام مخصوص کرنے پر غور کیا گیا، اجلاس میں بڑے پتے والے درخت لگانے کی تجویز بھی دی گئی،راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ پالیسی سازی کے عمل میں لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات کو مدنظر رکھیں،امسال اسموگ کی صورتحال گزشتہ برس کے مقابلے میں کافی بہتر ہے،آنے والے برسوں میں ماحولیاتی آلودگی کے خطرات بڑھ سکتے ہیں، میڈیا کو روزانہ کی بنیاد پر تحفظ ماحول پر اقدامات سے آگاہ کریں،کوپ 26 سمیت بین الاقوامی کنوینشنز میں کیے گئے وعدوں کے پابند ہیں، لاہور میں اکتوبر سے دسمبر تک 30 سال سے پرانی گاڑیوں پر پابندی کی تجویز سامنے آئی ہے،انڈسٹری صرف مخصوص کردہ اسٹیٹس اور پارکس میں لگانے کی پابندی کی تجویز سامنے آئی ہے،کونسل نے سڑکوں پر پانی کے چھڑکاؤ کے بغیر صفائی سے گرد اٹھنے پر اظہار تشویش کیا،راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی پر مزید غوروفکر کیا اور متعلقہ محکموں کو اعتماد میں لیا جائے، چیئرمین کونسل راجہ بشارت نے اگلے اجلاس میں متعلقہ سیکریٹریز کو خود آنے کی ہدایت کر دی،

باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ

پیکا ترمیمی آرڈیننس،لگتا ہے وزیراعظم کی کسی نے ٹھیک سے معاونت نہیں کی،عدالت

جیل حکام خواتین قیدیوں کی عزتیں تارتارکرتے ہیں، پیدا ہونے والے بچوں کوقتل کردیا جاتا ہے،لاہورجیل سے خاتون قیدی کی ویڈیووائرل

سموگ کے تدارک کے لئے لاہور ہائیکورٹ نے حکومت سے کیا پوچھ لیا؟

مغل پورہ کی طرف جائیں آسمان کا رنگ ہی بدل جاتا ہے،لاہور ہائیکورٹ

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟

لاہور سمیت دیگر شہروں میں اسموگ میں کمی کے لیے ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ 

Leave a reply