مریم نواز کی ایک اور آڈیو لیک

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی ایک اور متنازع آڈیو لیک ہوگئی۔اطلاعات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں میڈیا کومینج کر رہی ہوں اور میں آپ کے اوپر ڈیپینڈ کرتی ہوں ، میرے ہاتھ کیوں باندھ رکھے ہیں۔

وائرل ہونی والی آڈیو میں مریم نواز نے کہا کہ میں نہیں جانتی ، ابھی سیکریٹری انفارمیشن اور پی آئی ڈی سے بات کریں اور ان کو کہیں اگر آپ نہیں مانتے تو مجھے وزیراعظم سے بات کرنی پڑے گی۔

خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب مریم نواز کی اس طرح کی متنازع آڈیو لیک ہوئی ہیں، ماضی میں بھی ان کی آڈیو لیک ہوئی تھی جس پر انہوں نے تسلیم بھی کیا تھا کہ وہ آڈیو جعلی نہیں ہیں بلکہ آڈیو میں ان کی ہی آواز ہے۔

 

دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کہنا ہے کہ موجودہ وزیر اطلاعات کے پاس اختیارات نہیں ہیں ، مریم نواز ڈیفیکٹو انفارمیشن منسٹر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک قانوناً ہے اور اس عمل کی تحقیقات ہونی چاہیے اور اس حوالے مریم اورنگزیب کا موقف سامنے آنا چاہیے اور ان کے خلاف ایک ریفرنس دائر ہونا چاہیے اور تحقیقات ہونی چاہیے کہ اب تک کتنا پیسہ کہاں کہاں گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک کوالیفائیڈ، سرٹیفائیڈ، سمپلیفائیڈ، ویریفائیڈ اور ٹیسٹیفائیڈ مجرمہ پاکستان حکومت کی طرف سے وفاقی اور صوبائی محکمہ اطلاعات کی مالکہ بن گئی ہے اور محکمے کے ملازمین اور افسران کو اپنی باندی اور سرکاری فنڈز کواپنے باپ کا مال سمجھ بیٹھی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’ جو ایک مجرمہ کے ہاتھوں “مینیج” ہو رہے ہیں ، وہ آزادی صحافت کے سب سے بڑے چیمپئن ہیں اور جو مینیج نہیں ہوتے ان پر اس سنگین جرم کی پاداش میں پرچے کروائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے صحافیوں پر جلسوں میں تنقید اور پریس کانفرنس میں مائک بھی اٹھوا دئیے جاتے ہیں ، سیسیلین مافیا اور گاڈ فادر کا اگلا ورژن ہے یہ خاندان ۔

Comments are closed.