ہمیں ٹارگٹ ملتا فنڈ نہیں ملتے، ڈی جی پاسپورٹس قائمہ کمیٹی میں پھٹ پڑے

dakhla

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاسپورٹس کی فراہمی میں تاخیر کا معاملہ زیرِ بحث آیا۔

چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نےاجلاس کی صدارت کی،اجلاس میں اہم ترین قانون سازی کے علاوہ ملک میں جاری پاسپورٹ اجراء میں تاخیر،اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،

کسی بھی غیر ملکی کے بچے کی پیدائش پر بھی اسے پاکستانی شہریت نہیں دی جائیگی، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے شہریت کے قانون میں ترمیم کا بل پاس کر لیا،قائمہ کمیٹی اجلاس میں ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس مصطفیٰ قاضی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پورا سال کوشش کی کہ کسی طرح وزارت خزانہ سے پیسے لے لیں، 20 سال پرانی مشینوں کو استعمال کیا جا رہا تھا،پہلے ہر روز 75 ہزار پاسپورٹس بننے آتے تھے، صلاحیت 22 ہزار کی تھی، اب ہمارے پاس 25 پرنٹرز ہونے سے صلاحیت میں اضافہ ہو گیا ہے،فاسٹ ٹریک کیٹیگری میں بیگ لاک مکمل طور پر ختم کر دیاہے، ارجنٹ کیٹیگری میں ایک لاکھ 70 ہزار کا بیگ لاک ہے، آئندہ دو سے تین ہفتوں میں بیگ لاک ختم ہو جائے گا، ای پاسپورٹس کی دو نئی مشینیں بھی آرہی ہیں، گزشتہ سال 50 ارب اور اس سال اب تک 20 ارب روپے کما کر دیے ہیں، موبائل فون بھی آج کل اپ گریڈ ہوتے رہتے ہیں، ہمارے پاس فنڈز کی شدید قلت ہے،ہم نے اتھارٹی کی کوشش کی لیکن وزارت خزانہ نے مخالفت کی، ہمیں ٹارگٹ تو دیا جاتا ہے لیکن فنڈز نہیں دیے جاتے، ریونیو شیئرنگ فارمولا میں ہماری مدد کریں۔

بیگ لاک ختم کرنے کے لیے کیا حکمت عملی ہے؟ سحر کامران کا ڈی جی پاسپورٹ سے سوال
قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران رکن سحر کامران نے سوال کیا کہ بیگ لاک ختم کرنے کے لیے آپ کے پاس کیا حکمت عملی ہے؟ کبھی آپ کے پاس پیپرز کی، کبھی سیاہی کی قلت رہتی ہے،عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ لگتا ہے ڈی جی پاسپورٹ کے خلاف کوئی سازش ہوئی ہے، آپ کے آتے ہی یہ بیگ لاک کیوں سامنے آگیا؟ مشینری لینے کے لیے پیپرا رولز میں ادارے پھنسے رہتے ہیں، مشینوں کی خریداری کی لاگت سے متعلق بھی آگاہ کریں۔ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ کورونا کے بعد پاسپورٹس کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا، پرنٹرز کے لیے ہم نے لوکل نہیں انٹرنیشنل ٹینڈر کیا، جرمنی کے پرنٹرز دنیا میں سب سے جدید ہیں، ایک گھنٹے میں 4 ہزار پاسپورٹس پراسس کیے جا سکتے ہیں، جب میں نے عہدہ سنبھالا تو 15 لاکھ کا بیک لاگ تھا، ہم نے آ کر بیگ لاک ختم کیا، جرمنی کے پرنٹرز سستے اور ان کی پرنٹنگ صلاحیت زیادہ ہے

قائمہ کمیٹی اجلاس میں آئی جی اسلام آباد اور چیئرمین کمیٹی میں تلخ کلامی
قائمہ کمیٹی نے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کا ڈیٹا طلب کیا، آئی جی پولیس اسلام آباد نے کارکردگی رپورٹ پیش کی،اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن قادر پٹیل نے پوچھا سزا دلوانے کے اعداد و شمار کیا ہیں؟ چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا ڈاکوو ں کو 2 چار ماہ سے زیادہ سزا نہیں ہوتی،کمیٹی اجلاس میں آئی جی اسلام آباد نے بتایا پولیس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پر ہونے والی یلغار اور حملوں کو روکنے میں لگی رہی، اس پر چیئرمین کمیٹی نے یلغار کا لفظ کہنے سے روکا تو آئی جی غصے میں آگئے اور کہا کیا وہ سوالوں کے جواب نہ دیں؟ چیئرمین کمیٹی نے جواب دیا یونیفارم نہ پہنا ہوتا تو اجلاس سے اٹھا کر باہر بھیج دیتا لیکن وردی پر لگے جھنڈے کی عزت کی پروا ہے۔چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ لڑائی کیوں کر رہے ہیں، اس وقت تھانوں میں جانے سے ڈر لگتا ہے، آئی جی اسلام آباد نے کہا کیا اس بیان کوآبزرویشن سمجھا جائے؟ چیئرمین کمیٹی نے جواب دیا بالکل سمجھا جائے، یہ رویہ شرم کی بات ہے، سچ یہ ہے کہ اسلام آباد میں جرائم کے کئی واقعات کی ایف آئی آر تک نہیں ہوتی۔

سارے مقدمات آئینی بینچز میں نہ لے کر جائیں،جسٹس منصور علی شاہ

ملک بھر کی جیلوں کی صورتحال تشویشناک ہے،چیف جسٹس پاکستان

ایسا کچھ نہیں لکھیں گے جس سے دوبارہ سول کورٹ میں کیس شروع ہو جائے،چیف جسٹس

چیف جسٹس کے دفتر میں اہم افسران تعینات

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا پہلا دن،سوا گھنٹے میں 24 مقدموں کی سماعت

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے نماز کے دوران تصویر بنانے پر ایس پی سیکیورٹی کا تبادلہ کر دیا

Comments are closed.