پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ 2017 کا تسلسل رہتا تو جی 20 اجلاس آج پاکستان میں ہوتا خیال رہے کہ لندن میں حسن نواز کے دفتر آمد کے موقع پر نواز شریف نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی جبکہ اس سے قبل صحافی نے ان سے سوال کیا کہ بھارت میں جی 20 کا اجلاس ہوا لیکن پاکستان اس میں شریک کیوں نہیں؟

تاہم اس سوال پر نواز شریف نے جواب دیا کہ 2017 کا تسلسل رہتا تو جی 20 کا یہ اجلاس پاکستان میں ہوتا، تسلسل رہتا تو پاکستان جی 20 میں شامل ہوچکا ہوتا یا ہونے والا ہوتا علاوہ ازیں‌ اہلیہ کی برسی کے سوال پر سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

جبکہ دوسری جانب نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کسی بھی وقت پاکستان کا دورہ کرسکتے ہیں اور اطلاعات کے مطابق جی 20 کانفرنس کے لیے بھارت جانے والے سعودی ولی عہد سعودی پیر 11 ستمبر کی رات ساڑھے آٹھ بجے وہاں سے روانہ ہوں گے جبکہ اتوار کو جی 20 سربراہ اجلاس کے اختتام پر دیگر عالمی رہنماؤں کے روانہ ہونے کے بعد محمد بن سلمان پیر کو دو طرفہ دورے کے لیے بھارت میں ہی ٹھہرے گئے تھے.

جبکہ بھارتی حکام کی جانب سے جاری کردہ اشیڈول میں کہا گیا تھا کہ سعودی ولی عہد مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے راشٹرپتی بھون میں بھارتی صدر صدردروپدی مرمو سے سے ملاقات کریں گے اور رات ساڑھے آٹھ بجے روانہ ہوجائیں گے۔

Shares: