طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ
طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ
باغی ٹی وی :پاکستان میں مسافر طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے . جس سے نہ صرف بڑے جانی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے بلکہ وہاں طیارے کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے . اور کھی یہ ٹکراؤں بہت بڑی حالیہ دنوں میں پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیںِ 28 ستمبر کی اطلاعات کے مطابق ایک دن میں 5 پرندوں کے متاثرہ واقعات رونما ہوئے درج ذیل طیاروں سے پرندے ٹکرائے 1 پی کے 301 / اسلام آباد سے کراچی. پی کے 204 دبئی سے لاہور، پی کے 5716 / ایم ای ای ڈی ملتان.4) پی کے 309 / آئی ایس بی۔ کے ایچ آئی۔
سی اے اے کی نا اہلی، جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے. کراچی ایرپورٹ پر ایک ہی دن میں 5 پروازوں سے پرندے ٹکرانے واقعات رونما
پرندے پی آئی اے کی 4 اور ایربلو کی ایک پرواز سے ٹکرائے، جہاز بڑے حادثات سے بال بال بچے، اگست سے ستمبر کے دوران 39 پروازوں سے پرندے ٹکرائے، فلائٹ سیفٹی کے متعلق سی اے اے اقدامات ناکام ہیں. پرندے ٹکرانے سے جہازوں کو بڑے حادثات ہوتے ہیں
سی اے اے مکمل طور فلائٹ سیفٹی کے معیار مکمل کرنے میں ناکام
کراچی ۔ ایئر بلیوکراچی سے لاہور، اسی طرحاگست میں 10، ستمبر میں 15 طیاروں کو پرندے ٹکرائے ، واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے۔ کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے۔
طیاروسے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ pic.twitter.com/qqPOfTpvlq
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) September 29, 2020
ترجمان سی اے اے کے مطابق سول ایوی ایشن کی جانب سے مسئلے کے حل کے لیے مزید ٹیمیں تعینات کی گئیں ہیں۔ تمام ایئرپورٹس اور اسکے اطراف کے علاقوں میں ہماری ٹیمیں الرٹ ہیں ۔ اٰیئر پورٹس کے اطراف پر کچرا کنڈیاں موجود ہیں، بارہا ہر متعلقہ اداروں کو مطلع بھی کیا ہے اور ملاقاتیں بھی کرتے ہیں۔ مون سون سیسزن میں پرندے زیادہ ہوتے ہیں ، گزشتہ دو روز میں طیارے سے پرندہ ٹکرانے کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔