پشاور:صوبے میں تعلیم کے میدان میںسیاست کی کوئی گنجائش نہیں،اگر کوئی استاد سیاست کرتے ملوث پایا گیا تو پھر وہ سیاست ہی کرے گا ملازمت نہیں، خیبرپختونخواہ کے مشیر تعلیم نےسیاسی اساتذہ کےلیے خطرے کی گھنٹی بجادی ، اطلاعات کے مطابق کے پی وزیراعلیٰکے مشیر تعلیم نے اساتذہ کی سیاسی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا عندیہ دے دیا۔
چلو!جان چھوٹ گئی ، ٹیچراب نہیں لکھیںگے ڈائری،
تفصیلات کے مطابق صوبائی مشیرتعلیم ضیا اللہ بنگنش نے انکشاف کیا ہے کہ بعض علاقوں میں اساتذہ کے سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی ٹھوس اطلاعات ملی ہیںجو کہ بہت تکلیف دہ ہیں، ضیااللہ بنگنش نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملوث اساتذہ کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کومراسلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی سیاسی سرگرمیاں سول سروس کے ضابطہ اخلاق کی شق1987 کی خلاف ورزی ہیں۔
کیا یہ تبدیلی والی سرکار کی گڈ ایجوکیشن مینجمنٹ ہے، جسے پتا ہی نہیں،ٹیچریونین
مشیر تعلیم نے ڈائریکٹر ایجوکیشن آفیسر اور اضلاع میں تعینات افسران کو حکم دیا کہ وہ اساتذہ کو سیاسی سرگرمیوں سے بچنے کی ہدایت جاری کریں۔ ضیا اللہ بنگش کا کہنا تھا کہ اساتذہ اپنی مکمل توجہ اسکولوں میں بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے پر دیں، جو ٹیچر بھی سیاسی سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو اُس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ٹیچر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اُس کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز 2011 کے تحت کروائی کی جائے گی۔