پنجاب کی اینٹی کرپشن ٹیم کے تھانوں کے چکر،لیکن وزیر داخلہ کو گرفتار نہ کر سکی
اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم پولیس کی مدد لینے تھانہ کوہسار پہنچی تھی تا ہم اسلام آباد پولیس نے واپس بھیج دیا ،اینیٹی کرپشن ٹیم تھانہ سیکرٹریٹ بھی پہنچی تھی تا ہم وہاں سے بھی انہیں جواب دیا گیا
اینٹی کرپشن ٹیم میں 4 افسران شامل تھے پولیس حکام نے اینٹی کرپشن کی ٹیم کو کہا کہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری پر پتہ فیصل آباد ہے اور وہ تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں رہتے
اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم تھانہ سیکرٹریٹ سے بھی روانہ۔ pic.twitter.com/qH4Hb7GSso
— Khurram Iqbal (@khurram143) October 8, 2022
تھانے سے واپسی پر اینٹی کرپشن ٹیم کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کا نام ایف آئی آر میں نامزد ہے، کورٹ سے کارروائی کی اجازت لی ہےپولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، ہمیں روزنامچہ میں اپنی آمد اور روانگی بھی درج نہیں کرنے دی، ہم عدالت کے احکامات کے مطابق یہاں آئے ہیں،ہم یہاں سے عدالت کو جا کر آگاہ کریں گے ہم نے باقاعدہ پراسس فالو کیا ہے، پراسس کیلئے بار بار مختلف تھانوں میں جا رہے ہیں،عدالت بتائے گی توہین عدالت لگتی ہے یا کوئی اور پراسس میں جائے گا، کورٹ سے کارروائی کی اجازت لی ہے
ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس تحریک انصاف نے ایف آئی اے انکوائری عدالت میں چیلنج کردی
اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جدید دور میں سائبر حملے عام ہوگئے ہیں
آڈیو لیک،عمران خان کیخلاف سخت کاروائی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
ہیکرز نے دعوی کیا ہے کہ اب مزید آڈیو جمعہ کو جاری کی جائیں گی
عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی درخواست پر راولپنڈی کی سول عدالت نے کرپشن کیس میں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔ سینیئر سول جج غلام اکبر کی جانب سے جاری حکم نامے کے مطابق ’رانا ثنا اللہ کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں نامزد کیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری مقدمہ میں ضروری ہے لہٰذا ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا سکتے ہیں‘۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ ‘ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ تفتیشی دفتر کا دعویٰ درست ہے لہٰذا اسے قبول کیا جاتا ہے اور اس کے مطابق رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں’۔ اس پیش رفت کی تصدیق اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی جانب سے بھی کردی گئی ہے، اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر کی ٹیم نے رانا ثنااللہ اور ان کی اہلیہ کو آج بیانات قلمبند کرنے کیلئے طلب کر رکھا ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے مطابق رانا ثنا اللہ کے بلا ضمانت وارنٹ گرفتاری اینٹی کرپشن انکوائری میں حاضر نہ ہونے پر جاری ہوئے۔ ان کا کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مقدمہ نمبر 20/19 میں جاری ہوئے ہیں، عدالت کی جانب سے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے اینٹی کرپشن عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے مطابق رانا ثنا اللہ پر کلر کہار میں بسمہ اللہ فارم ہاوسنگ سوسائٹی میں شیڈول ریٹ سے انتہائی کم قیمت پر 2 فارم ہاوسز بطور رشوت لینے کا الزام ہے، بسم اللہ فارم ہاوسنگ سوسائٹی کے مالک اخلاق احمد پر اپنی غیر قانونی سوسائٹی کو رجسٹرڈ کروانے کے لیے رانا ثنا اللہ کو پلاٹ دینے کا الزام ہے۔ ان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ رانا ثنا اللہ اپنی اہلیہ نبیلہ ثنا اللہ کے ہمراہ بطور وزیر قانون بسم اللہ سوسائٹی کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے، دونوں پلاٹس رانا ثنا اللہ کی اہلیہ کو بلامعاوضہ بطور رشوت دیے گئے۔