تحریک انصاف کی کرپٹ، نااہل اور ناکام حکومت کی آڑ میں تعصب زدہ پیپلز پارٹی سیاسی غازی بننے کی کوشش کر رہی ہے،مصطفی کمال
ی ڈی ایم کے رہنما مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، مریم نواز سمیت دیگر سیاسی رہنما اگر پیپلز پارٹی کے سندھ پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف بات نہیں کرتے تو عوام یہ سمجھنے میں حق بجانب ہونگے کہ انکا مقصد عوام کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلانا نہیں بلکہ صرف اقتدار کا حصول ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں کراچی ڈویژن کے زمہ داران کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ایک جانب پاکستان تحریک انصاف کی مکمل ناکام حکومت نے لوگوں کے گھروں کے چولہے بجھا دیئے ہیں، ملک کا دیوالیہ کر دیا ہے تو دوسری جانب سندھ میں 13 سالوں سے پیپلز پارٹی کی ظالم اور تعصب زدہ حکومت کراچی سے کشمور تک تباہی و بربادی کی زمہ دار ہے۔
پیپلزپارٹی کے جرائم کی فہرست ناقابل بیان حد تک طویل ہے۔ صوبے میں بچوں کو کتے کاٹتے رہے، تھر میں ہزاروں بچے غذائیت کی کمی کی وجہ سے مر گئے، دیہی علاقے ترقی کر کے شہری علاقوں کے برابر کیا آتے، سندھ کے شہری علاقوں کو بھی پیپلز پارٹی نے ازلی تعصب کی بھینٹ چڑھا کر اجاڑ دیا، لوگوں کو پینے کا پانی میسر نہیں، ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں، تعلیم اور صحت کے ادارے اقربا پروری کی نظر کردیے، میرٹ کی دھجیاں بکھیر دیں۔
بیروزگاری عروج پر پہنچ گئی۔ پیپلز پارٹی نے سندھ کو ذاتی جاگیر سمجھ کر لوٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ وفاق سے 10 ہزار 242 ارب روپے این ایف سی ایوارڈ کی مد میں لیکر خرچ کرنے کے باوجود سندھ میں ایک ماڈل یوسی یا درسگاہ یا اسپتال موجود نہیں ہے۔ 2300 ارب روپے تعلیم کی مد میں خرچ کر دیئے، پھر بھی ستر لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
بلدیاتی اداروں پر قبضہ کر کے انہیں مفلوج کردیا، اٹھارویں ترمیم کے نام پر عوام کو اختیارات اور وسائل سے محروم کرکہ وزیر اعلی با اختیار ہوگئے۔ سب سے زیادہ آمدنی کے باوجود پورے سندھ کی عوام دیگر صوبوں کے مقابلے پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ اور کرپٹ حکومت کی وجہ سے بدترین حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں .