تیسری بچی کی پیدائش،جنرل ہسپتال میں مریضہ کھڑکی سے کود گئی

سدرہ افضل کی حالت بہتر ہونے پر اسے 20 ستمبر کو دوبارہ لیبر روم منتقل کر دیا گیا
0
66
genrel hospital

جنرل ہسپتال میں مریضہ کا کھڑکی سے کودنے کا واقعہ، پرنسپل نے 5رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی
جنرل ہسپتال میں جمعتہ المبارک کی صبح گائنی وارڈ میں ایک خاتون سدرہ افضل کے کھڑکی سے چھلانگ لگانے کے افسوسناک واقعہ کا پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے فوری نوٹس لے لیا ہے اور اس معاملے کی چھان بین اور حقائق کو سامنے لانے کے لئے پروفسیر آف یورالوجی پروفیسر خضر حیات گوندل کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جس میں ڈاکٹر محمد کریم اللہ، ڈاکٹر اعجاز حسین ود،ڈاکٹر شبنم محمد علی اور ڈاکٹر سید جعفر حسین شاہ بطور ممبران شامل ہوں گے۔

22 سالہ سدرہ افضل کے ہاں ضلع قصور کے نجی ہسپتال میں بڑے آپریشن (سی سیکشن) سے تیسری بچی پیدا ہوئی جہاں اُس کی حالت بگڑنے پر اُس کے اہل خانہ اسے 18 ستمبر کو لاہور جنرل ہسپتال لے آئے جہاں 22ستمبر جمعتہ المبارک کی صبح واش روم جانے کے بہانے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی۔ اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈاکٹرزاور متعلقہ عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور مذکورہ خاتون کو تشویشناک حالت میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کی ایمرجنسی میں داخل کروا دیا گیا۔ حقائق کے مطابق اس خاتون کو 18ستمبر کو جنرل ہسپتال کے لیبر روم میں لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے اس کا تفصیلی معائنہ کیا اور کیے گئے ٹیسٹوں کی روشنی میں دوبارہ آپریشن کرتے ہوئے اُس کے پیٹ سے دو لیٹر مواد (خون و پانی) نکالا گیا۔ ایم ایس پروفیسر ندرت سہیل کا کہنا تھا کہ مریضہ سدرہ افضل کی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے انتہائی نگہداشت کی وارڈ میں منتقل کیا گیا جہاں اس کے ساتھ فیملی کی دو خواتین کو بھی دیکھ بھال کے لئے رہنے کی اجازت دی گئی۔سدرہ افضل کی حالت بہتر ہونے پر اسے 20 ستمبر کو دوبارہ لیبر روم منتقل کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ خاتون در حقیقت تیسری بچی کی پیدائش کے باعث افسردہ رہنے لگی تھی جہاں اُس نے گزشتہ روز انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی۔ پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر الفرید ظفر نے یقین دلایا ہے کہ اس معاملے کی پولیس تفصیلی چھان بین کرے گی اور اُن حقائق کو ضرور سامنے لایا جائے گا جو اس افسوسناک واقعہ کے باعث بنے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مریضہ سدر ہ افضل کی پہلی دو بیٹیا ں بھی بڑے آپریشن کے ذریعے ہی پیدا ہوئی تھیں اور یوں اسے بار بار علاج معالجے کا بھی سامنا تھا۔

طالبہ کے ساتھ جنسی تعلق،حمل ہونے پر پرنسپل نے اسقاط حمل کروا دیا

ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے کے ملزم کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

ناکے پر کیوں نہیں رکے؟ پولیس اہلکار نے شہری پر گولیاں چلا دیں

بارہ سالہ بچی کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ملزم گرفتار

واقعہ کا اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا

 ابتدائی طور پر بچی کے زخم پرانے ہیں تاہم حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر ہوگا

پولیس نے بچی اور اسکے والد کا بیان ریکارڈ کر لیا

میری اہلیہ سخت مزاج ہے لیکن اس نے مارپیٹ نہیں کی ہے

Leave a reply