عمران خان نے خاتون جج دھمکی کیس میں معافی مانگ لی

چیئرمین پی ٹی آئی کے الفاظ سے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئی
0
45
imran dabba

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد ،خاتون جج دھمکی کیس ،چیئرمین پی ٹی آئی خاتون جج دھمکی کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان کی عدالت پیش ہوئے،

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ہمارے خلاف جعلی کیسسز بنائے گئے ہیں، سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ہم آپ کے سامنے ایف ایٹ کچہری پیش نہ ہوسکے، آپکی کورٹ میں دو اے سی اور نو پنکھے لگے ہیں جو کہ ٹھنڈی کورٹ ہے،جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آپ کو ویلکم پہلی مرتبہ کمپلکس مین آئے ہیں ،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اس کمپلکس کا افتتاح بھی چیئر مین تحریک انصاف نے کیا تھا۔ جوڈیشل کمپلکس کا کریڈٹ چیئر مین تحریک انصاف کو جاتا ہے میرے موکل نے کہا ٹھنڈی عدالتیں میں نے بنائی مگر اب میرے ہی خلاف کیسز سے گرم ہے، ہمارے خلاف جتنے بھی کیسز بنے ہیں جعلی مقدمات ہیں،کچھ کیسز میں پہلے 7 اے ٹی اے اور پھر بعد میں مزید دفعات لگائی گئیں، درخواست گزار نے کونسا جرم کیا یہ نہیں پتہ بس ذہین میں دہشتگردی کی دفعات آئیں اور مقدمہ بنا دیا گیا،

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے ایف آئی آر کا متن عدالت میں پڑھ کر سنایا ،اور کہا کہ ایف آئی آر میں لکھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا آپ کے اوپر کیس کرنا ہے، ماتحت عدالتوں کے اوپر اعلیٰ عدلیہ موجود ہیں، کوئی بھی کیس کرسکتا ہے، کہا گیا کہ شہباز گل کی گرفتاری پر ایف نائن پارک میں جلسے میں کار سرکار میں مداخلت کی گئی،کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے الفاظ سے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئی،

سلمان صفدر کی جانب سے دوران سماعت شہباز گل پر کسٹوڈیل ٹارچر کا بھی ذکر کیا گیا،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ شہباز گل کو مارا گیا، ان پر پریشر ڈالا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف گواہی دے، کرکٹ کے بعد اب درخواست گزار عدالتوں کے بھی خوب عادی ہوگئے،عموماً کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال و دیگر چیزوں پر مقدمات درج ہوتے ہیں،درخواست گزار کے خلاف ایسے کوئی شواہد نہیں ملے تو یہ چیزیں آگئی،

خاتون جج دھمکی کیس میں توشہ خانہ کیس کا بھی ذکر آیا، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کبھی توشہ خانہ، کبھی ممنوعہ فنڈنگ، کبھی غداری، دہشت گردی، کبھی تحائف بیچنے جیسے کیسز بنائے گئے،تمام کیسسز میں مدعی، فریق اور تفتیشی پولیس ہی ہیں، اس کیس میں متاثرہ فریق آئی جی صاحب ہے، مگر شکایت کنندہ پولیس ہے، سابق چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ سیاسی شخصیات کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے تھے،درخواست گزار کے خلاف 71 سالہ زندگی میں کبھی کوئی کریمنل کیس درج نہیں ہوا،

درخواست گزار نے کہا میری عمر صحیح بولے، سلمان صفدر کے جملے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اس کیس میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا جو بنتا ہی نہیں تھا،

چیرمین پی ٹی آئی عمران خان روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ 27 سال میں نے قانون کی بالادستی کی جنگ لڑی ہےمیں نے جوش خطابت میں ایک مظاہرے میں یہ الفاظ کہیں تھے ،میں نے اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کے لیے جج زیبا چوہدری کی عدالت بھی گیا، آج تک میں نے کوئی قانون نہیں تھوڑا، عمران خان نے خاتون جج دھمکی کیس میں عدالت میں کھڑے ہوکر معافی مانگ لی ،کہا کہ اگر میں نے لائن کراس کی ہے تو معذرت چاہتا ہوں، چیرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر کے دلائل مکمل ہو گئے

جج نے پراسیکوشن سے استفسار کیا کہ کیا آپ دلائل آج دیں گے ؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ پبلک پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت موجود نہیں، ہم پوچھ کر بتاتے ہیں،سلمان صفدر نے استدعا کی کہ ہم لاہور سے بارش میں آئے ہیں انکو آج ہی دلائل دینے دیں، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے صرف 7 اے ٹی اے کی حد تک ججمنٹ دی تھی، اگر معاملہ اتنا ہی آسان تھا جتنا سلمان صفدر صاحب نے بتایا تو ہائی کورٹ شاید کیس کو ہی ختم کرتی، ٹرائل میں پتہ چلے گا کہ کونسا ایکشن انہوں نے لینا تھا، میرے لئے حیران کن بات ہے کہ جج زیبا صاحبہ اور آئی جی نے اپنا بطور گواہ بیان ریکارڈ نہیں کیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انکا ایک نقطہ ہے کہ آئی جی پولیس اور جج صاحبہ متاثرہ فریق ہیں، اگر آپ مجھے کہیں کہ میں آپکو نہیں چھوڑوں گا تو شاید میں نہ ڈروں،جج نے استفسار کیا کہ اے سی کے علاؤہ وہاں اور کون کون ڈیوٹی پر موجود تھے، پراسکیوٹر نے کہا کہ اس کیس میں اے سی کے علاؤہ بھی افسران بھی موجود تھے، اور پیمرا سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے، جج صاحبہ موقع پر اگر موجود ہوتی تو ہم ان کا بیان ضرور ریکارڈ کرتے، معزز عدالت کو جلسہ میں کس انداز سے دھمکی دی گئی،اس میں ویڈیو، فرانزک، ٹرانسکرپٹ اور پیمرا کے شواہد موجود ہیں،جب تک ٹرائل نہیں ہوتا اس بات کی پتہ نہیں چلتا کہ کس ایکشن کی بات ہوئی تھی،

خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت میں 24 جولائی تک توسیع کردی گئی

فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ

شوکت ترین ، تیمور جھگڑا ،محسن لغاری کی پاکستان کے خلاف سازش بے نقاب،آڈیو سامنے آ گئی

عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے

خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پارٹی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے خاتون جج اور انتظامی افسروں کو دھمکی دی تھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا اور توہین عدالت کا کیس چلا تھا تاہم گزشتہ سماعت پر عدالت نے توہین عدالت ختم کر دی تھی،عمران خان کے اس کیس میں وارنٹ بھی جاری ہوئے تھے، تا ہم بعد میں منسوخ کر دیئے گئے تھے، عمران خان اس کیس میں ضمانت پر ہیں

Leave a reply