صحرائے تھر میں بارشوں کے بعد سانپ بلوں سے باہر آ گئے، سانپوں کے ڈسنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے-

باغی ٹی وی : محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ضلع تھر پارکر میں بارشوں کی وجہ سے سانپ بھی بلوں سے باہر نکل آئے، صرف گزشتہ دو ماہ میں سانپ کے ڈسنےسے 1200 سے زائد افراد زخمی ہوگئے-

حیدرآباد، ایک ہزار 813 خواتین ریلیف کیمپس میں حاملہ

محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق رواں سال تھرپارکر ضلع کی مختلف تحصیلوں میں اب تک 1600 سےزائد سانپ کے ڈسنے کے واقعات ہوئے ہیں جبکہ اسلام کوٹ میں سانپ کے ڈسنے سے دو سگے بھائی بھی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ دور دراز کے علاقوں میں قائم ڈسپنسریوں میں سانپ کے ڈسنے کے بچاؤ کی ویکسین دستیاب نہیں ہے،البتہ یہ سہولت بڑے اسپتالوں تک محدود ہے-

دوسری جانب دادو میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ملیریا،گیسٹرو اور دیگر بیماریوں میں شدت آگئی، بیماریوں کے باعث مزید 4 ہلاکتوں کے ساتھ اموات کی تعداد 17 تک پہنچ گئی۔

خیر پور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملیریا اور گیسٹرو سے 3 افراد انتقال کرگئے ، بدین میں ایل بی او ڈی سیم نالے اسپائنل ڈرین کی آر ڈی 211 پر کٹ لگانے کے معاملے پر حامی اور مخالف گروپ کا چوتھے روز بھی تھر کول شاہراہ پر دھرنا جاری ہے ۔

خیبر پختو نخوا میں ڈینگی کےمزید 276 نئےکیسز رپورٹ

اس کے علاوہ میر پور خاص کے علاقے روش آباد کے قریب سیم نالے میں شگاف پڑنے سے کئی دیہات زیرآب آگئے ، سندھ کے مختلف شہروں میں سیلاب متاثرین نے امداد نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے ۔

حکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین میں پھیلنے والی بیماریوں کے حوالہ سے اعدادوشمار جاری کئے ہیں، محکمہ صحت سندھ کے مطابق حیدر آباد میں بنائے گئے ریلیف کیمپس میں ایک ماہ کے دوران 11 ہزار 77 افراد ڈائریا میں مبتلا ہوئے 12 ہزار 165 سیلاب متاثرین ریلیف کیمپس میں جلدی امراض میں مبتلا ہوئے-

آنکھوں کے انفیکشن کے 2 ہزار 707 کیسز رپورٹ ہوئے ملیریا کے 4 ہزار 564 مشتبہ اور ملیریا کے تصدیق شدہ 149 کیسز رپورٹ ہوئے 13 ہزار 114 افراد کو سانس کی تکلیف کے انفیکشن کی شکایت ہوئی ،ایک ماہ میں 65 ہزار 796 افراد کو میڈیکل سہولیات دی گئیں ،ایک ہزار 813 خواتین ریلیف کیمپس میں حاملہ ہیں 30 سے زائد خواتین بچوں کو جنم دے چکی ہیں-

خیبر پختو نخوا میں ڈینگی کےمزید 276 نئےکیسز رپورٹ

Shares: