کابل: شوری کےذریعے افغانستان کا نظام حکومت چلایا جائے توسرتسلیم خم:افغان طالبان نےاحمد مسعود کا مطالبہ تسلیم کرلیا ،اطلاعات کے مطابق افغان طالبان کے سینئر وفد کی پنج شیر میں احمد مسعود سے ملاقات ہوئی، مذاکرات کا اگلا دور کابل میں ہوگا۔ طالبان ملک چلانے کیلئے 12 رکنی کونسل کے قیام پرغور کر رہے ہیں۔
تفصیل کے مطابق احمد مسعود کے مشیر فہیم دشتی نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں معاملے کے افہام وتفہیم سے حل ہونے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں سیاسی نظام کے قیام پر غور وخوض جاری ہے۔جس کے لیے پورے ملک کی عوام کے نمائندگی کے لیے شوریٰ کا قیام ضروری ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان 12رکنی کونسل کے قیام پر غور کر رہے ہیں۔ اعلیٰ کونسل ملک کا نظم و نسق چلائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے سات نام فائنل کر لئے ہیں جن میں ملا عبدالغنی برادر، خلیل الرحمان حقانی، طالبان کے بانی ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب، سابق وزیراعظم
گلبدین حکمت یار اور سابق صدر حامد کرزئی شامل ہیں۔
طالبان کی جانب سے کونسل کے قیام کی تصدیق ہونا باقی ہے۔ حکومت کے قیام سے قبل طالبان نے ملک کا نظام چلانے کے لئے مختلف شعبوں کے سربراہ کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ ملا عبدالقیوم ذاکر کو عبوری وزیر دفاع نامزد کیا ہے۔ صدر ابراہیم کو عبوری وزیر داخلہ کا قلمدان سونپا گیا ہے جبکہ گل آغا قائم مقام وزیر خزانہ ہونگے۔
دوسری جانب قطری نمائندہ خصوصی کے بعد ایرانی سفیر کی سابق افغان صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سے ملاقات ہوئی ہے۔ افغان خواتین کے وفد اور مختلف صوبوں کے عمائدین نے بھی سینئر افغان رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔