پاکستان میں غیرملکیوں کیلیےدی جانےوالی ایمنسٹی سیکیم31 دسمبرکو ختم ہوجائےگی

0
127

اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نےکہا ہےکہ غیرقانونی طورپرمقیم غیرملکیوں کیلئے ایمنسٹی سیکیم 31 دسمبرکوختم ہو جائےگی،یکم جنوری سے پاکستان میں اووراسٹے کرنےوالےباشندوں سے جرمانہ وصول کیا جائے،ایک سال سے زائد اوور اسٹےکرنےوالوں کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔

2011 کے بعد پہلی مرتبہ شام، ترکی اور روس کے وزرائے دفاع کی پہلی ملاقات،مذاکرات

وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کیلیے دی جانے والی ایمنسٹی سیکیم 31 دسمبرکو ختم ہو جائے گی، ایمنسٹی سیکم ختم کرنے کیلئے وزارت داخلہ نے نادرا کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔مراسلے میں کہا گیا کہ یکم جنوری سےپاکستان میں اوور اسٹے کرنے والے غیر ملکی باشندوں سے جرمانہ وصول کیا جائے۔

نادرا ایگزٹ پرمٹ کیلیے موصول ہونے والی درخواستوں پر ایک سال سے زیادہ اوور اسٹے کرنے والوں سے جرمانہ کی رقم وصول کرے گا۔ ایمنسٹی سیکم ختم ہونے پرایک سال سے زیادہ اووراسٹے کرنے والوں کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔ وزارت داخلہ نے29 جولائی سے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کیلئے سکیم جاری کی تھی۔

ایمنسٹی سکیم کےتحت غیرملکیوں کو پاکستان سےنکلنے کیلئے بھاری جرمانے کی رقم ادا نہیں کرنا تھی۔اس سے قبل وزارت داخلہ نے پاکستان میں مدت ویزا سے زائد قیام کرنے والےغیرملکیوں کیلئےجنرل ایمنسٹی سکیم کا اعلان کیا گیا تھا جس کےتحت ایسے افراد آن لائن ویزاسسٹم کےذریعے31دسمبر2022 تک اس سکیم سےفائدہ اٹھا کراپنےملک واپس جا سکتے ہیں۔

وزارت داخلہ کےذرائع کےمطابق اس سکیم سےمستفید ہونے والے غیر ملکیوں کوایک ہفتہ کے اندر ایگزٹ پرمٹ مہیا کر دیا جائیگا تاہم بھارت اور صومالیہ سے زائد مدت ویزا کے حامل شہری اس پرمنٹ کیلئے درخواست دینے کیلئے متعلقہ سیکشن میں از خود آنا ضروری ہے۔ کہا گیا تھا کہ31دسمبر کے بعد ایک سال سے زائد مدت ویزا والے غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے گی اور انکی آئندہ پاکستان انٹری ممنوع ہوگی۔ واضح رہے کہ فارنر ایکٹ 1946ء کے تحت زائد مدت ویزا والے غیر ملکیوں کی سزا تین سال ہے۔

روسی رکن پارلیمنٹ اور صدر پیوٹن کے نقاد کی بھارت میں پراسرار ہلاکت
خواتین پرپابندیاں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا طالبان حکومت سے پالیسیاں بدلنے کا مطالبہ

Leave a reply