خواتین پرپابندیاں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا طالبان حکومت سے پالیسیاں بدلنے کا مطالبہ

0
66

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےافغانستان میں خواتین پرعائد پابندیوں پراظہارتشویش کرتے ہوئے طالبان حکومت سے پالیسیاں بدلنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

باغی ٹی وی: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ خواتین پرپابندیاں عالمی برادری کی توقعات کے برعکس ہیں، افغانستان میں خواتین اورلڑکیوں کو مساوی اوربامعنی نمائندگی دی جائے۔

ایران اپنے ملک میں احتجاج کرنیوالی خواتین کو قائل کرے،طالبان کا خواتین معاملہ پر تنقید کا جواب

سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ یہ پالیسیاں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کےاحترام کی راہ میں رکاوٹ ہیں، خواتین کے این جی اوز کے لئے کام کرنے پر پابندی پر بھی تشویش ہے۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں اسکول کھولےجائیں، نئی پالیسی اور اقدامات واپس لیے جائیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں پر پابندیاں بلاجواز ہیں، انہیں ختم کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان نے خواتین کے این جی اوز کے لئے کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ لڑکیوں کے لئے یونیورسٹیوں اوراسکولوں کے دروازے بھی بند کیے گئے تھے۔

خواتین کے فلاحی تنظیموں میں کام کرنے پر پابندی افغان عوام کیلئے تباہ کن ہو سکتا…

طالبان کے ہائر ایجوکیشن کے وزیر نے خواتین کی یونیورسٹی میں تعلیم عارضی طور پر روکنے پر عالمی رد عمل کے جواب میں کہا تھا کہ ہم پر ایٹم بم بھی گرا دیا جائے تو ہم خواتین سے متعلق فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اتوار کو ایک ٹویٹ میں طالبان کی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کو تعلیمی عمل میں عارضی تاخیر دیا تھا۔

خواتین کے کام کرنے پر عارضی پابندی پر ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی حکام کی تنقید کی مذمت کردی اور اسے افغانستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ذبیح اللہ مجاہد نے کہا امریکی حکام کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

ایٹم بم بھی گرا دیا جائے، خواتین سے متعلق فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،افغان وزیر…

Leave a reply