کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نےواقعی اپنے عہدے سے استعفی دے ہی دیا:پشین گوئی بھی عین پوری ہوئی ،اطلاعات کے مطابق کل سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے استعفے کی خبریں گردش کررہی تھیں ،میڈیا پراستعفے کی خبریں آنے کے بعد بھی استعفے استعفے کی خبروں کی تردید کی گئی مگرپھرجو کل ایک سینیئرصحافی نے پیشن گوئی کی تھی وہ بالکل حرف بہ حرف پوری ہوگئی

باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق آج وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے تحریک عدم اعتماد سے قبل ہی اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔اور یہ استعفیٰ باغی ٹی وی کو موصول بھی ہوگیا ہے

 

ادھرکل اس وقت جب ایک طرف استعفے اور دوسری طرف تردید کی خبریں گردش کررہی تھیں تو عین اس وقت سینیئر صحافی مبشرلقمان نے اپنے تجربات اوراطلاعات کی بنیاد پریہ کہا تھا کہ کل اتوار کے دن وزیراعلیٰ جام کمال پی ٹی آئی لیڈرشپ سے بات کرنے کے بعد استعفیٰ دے دیں گے اورپھرآج ویسے ہی ہوا

ادھر اس حوالے سے اس پیشن گوئی کی حرف بہ حرف اس وقت تصدیق ہوئی جب جام کمال نے ٹویٹ پیغام کے ذریعے استعفیٰ دیتے ہوئے عمران خان سے کچھ شکایت بھی کی اور پھر بوجھل اور ایسے الفاظ کے ساتھ استعفیٰ دیا ہے جواستعفیٰ لینے والوں کے لیے قابل غور ہے

 

 

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے نامور مفکر، شاعر اور فلسفی ابن العربی کا مشہور قول شیئر کیا اور ساتھ ہی وزیراعظم عمران خان کو ایک مشورہ بھی دیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ سیاسی تحریک بلوچستان اور پاکستان کی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گی۔

 

 

انہوں نے کہا کہ دو ماہ میں بہت سی چیزیں کھل کر سامنے آ گئی ہیں، چہرے اور سیاست کے نام نہاد اصول سامنے آئے ہیں، لالچ اور اقتدار کی حرص، سازشیوں اور بہت سے ہیروز کو بھی دیکھا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنی ٹوئٹ میں نامور مفکر، فلسفی اور شاعر ابن العربی کا قول بھی شیئر کیا کہ "ہو سکتا ہے دنیا میں منافقت جیت جائے مگر آخرت سچوں کی کامیابی کا دن ہے”۔

 

 

اس سے قبل جام کمال نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اقتدار اور لالچ کے بھوکے اپنا یہ شوق بھی پورا کر لیں، صوبے کو نقصانات کے ذمہ دار بی اے پی ناراض گروپ، پی ڈی ایم اور چند مافیا ہوں گے۔

وزیراعلیٰ جام کمال نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دوں گا کہ اپنے اردگرد لوگو ں پر نظر ڈالیں۔

ان کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان کو چاہیے کہ اپنے وفاقی سطح کے پارٹی ممبران سے کہیں کہ بلوچستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں تاکہ پی ٹی آئی بلوچستان صوبائی سطح پر اپنا کردار ادا کر سکے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین اور اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جس پر رائے شماری 25 اکتوبر کو ہونا تھا۔

 

 

 

تاہم وزیراعلیٰ بلوچستان نے تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری سے قبل ہی اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے اور یہ استعفیٰ گورنر بلوچستان آغا ظہور کو ارسال کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ 20 اکتوبر کو بلوچستان اسمبلی میں وزیراعلیٰ جام کمال خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پیش کی گئی تھی۔ جس پر رائے شماری 25 اکتوبر کو ہونا تھی۔

Shares: