الیکشن کمیشن اب تک اوورسیز ووٹنگ اور ای وی ایم پر کام کر رہا ہے:ترجمان

0
109

اسلام آباد:ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اس وقت بھی اوورسیز ووٹنگ اور ای وی ایم پر کام کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے چند فیصلوں اور واقعات کے حوالے سے گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جبکہ حقائق مختلف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن میں سیکرٹ بیلٹنگ کے معاملہ پر الیکشن کمیشن کے خلاف پروپیگینڈا کیا۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 226 میں واضح درج ہے کہ کون سے الیکشن سیکریٹ بیلٹ پر ہوں گے جن میں سینیٹ کے الیکشن بھی شامل ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کیا الیکشن کمیشن آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو سکتا ہے؟ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کا نوٹیفیکیشن روکنے سے انکار کے معاملے پر پروپیگینڈا کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے بعد جب نتائج آگئے تو یوسف رضا گیلانی کو نوٹیفائی کیوں نہ کیا جاتا؟

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ کسی بھی جیتنے والے امیدوار کا نوٹیفیکشن روکنے کا قانونی جواز بتایا جائے؟
ترجمان کا کہنا تھا کہ علی حیدر گیلانی کے خلاف کارروائی پر پروپگینڈا کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ سراسر جھوٹ ہے کہ علی حیدر گیلانی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے قانون کے مطابق علی حیدر گیلانی پر فوجداری کارروائی کا فیصلہ کیا جو اس وقت زیر التوا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں جو کھلی دھاندلی کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی، 2 اعلی سطح انکوائریاں یہ بات ثابت کر چکی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اغوا ہونے والے پریذائڈنگ افسران، پولیس اور انتظامیہ جو الیکشن کے عمل میں شامل تھے۔الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے اپنے بیانات میں دھاندلی کے حوالے سے حیران کن حقائق کا انکشاف کیا۔ان کا کہنا تھا کہ کیا پھر بھی ڈسکہ ری پول کا آرڈر نہ کیا جاتا؟

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری اس امر سے ثابت ہے جتنے بھی ضمنی انتخاب ہوئے ان میں 80 فیصد کامیاب امیدواران حکومتی پارٹی سے نہ تھے۔ترجمان نے کہا کہ یہ حقیقت ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ کمیشن نے کسی بھی حکومت وقت کو الیکشن پراسیس میں مداخلت نہ کرنے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ای وی ایم دنیا کے دو ہی ممالک میں ای وی ایم زیر استعمال ہے۔ ایک بھارت دوسرا برازیل۔انہوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے بالترتیب 22 سے 25 سال اس سسٹم کو اختیار کرنے میں صرف کئے۔ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ بھارتی ریاستوں میں الیکشن مختلف اوقات میں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جب برازیلیں سفیر سے اس حوالے سے ملاقات کی تو انہوں نے ایک قابل غور جملہ کہا کہ ای وی ایم کا سسٹم اکتوبر 2023 کے الیکشن تک پاکستان میں استعمال ہونا ایک معجزہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اس وقت بھی اوورسیز ووٹنگ اور ای وی ایم پر کام کر رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک مختص پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا جس میں اعلی سطح کے پروفیشنل اور ٹیکنیکل افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فیصل واڈا کیس معزز عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہے اس لئے اس حوالے سے کوئی بھی تبصرہ مناسب نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب 20 حلقوں کے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے ان انتخابات میں حکومت وقت کو کسی قسم کی مداخلت نہ کرنے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ای سی پی نے بہت واضح پیغام دیا کہ اگر کوئی مداخلت ہوئی تو سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔جاری کردہ پیغام میں انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ بلکہ بہتر حکمت عملی اختیار کرکے اسلحہ براداروں اور بیرونی مداخلت کاروں کو بھی احسن طریقے سے روکا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے انتخابات کے نتائج تسلیم کئے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز ووٹنگ کے لیے جو سسٹم نادرا نے بنایا تھا اس کی رپورٹ معزز سپریم کورٹ کے آرڈر کے تحت الیکشن کمیشن پارلیمان میں جمع کرا چکا ہے جس پر آج تک بحث نہ ہو سکی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے سیکریڑی آئی ٹی اور بین الاقوامی فرم کے نمائندوں نے کمیشن کو بریفنگ میں بتایا کہ اگر نادرا کا بنایا گیا سسٹم استعمال کیا تو الیکشن مشکوک اور متنازعہ ہوجائے گا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان نے مزید کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو ایسا سسٹم اختیار کرنا چاہیے جس کے بارے میں بین القوامی ماہرین اور خود حکومتی نمائندے کی یہ رائے ہو کہ وہ الیکشن متنازعہ کر دے گا؟

Leave a reply