مالی بحران کےحل میں وفاق سرد مہری کا مظاہرہ کررہا ہے:عبدالقدوس بزنجو

کوئٹہ :وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مالی بحران کے حل میں وفاق سردمہری کا مظاہرہ کررہاہے، بلوچستان میں گندم اورمالی بحران پراتحادیوں کو اعتماد میں لیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے صوبے کا مالی بحران برقرار رہا تو ترقیاتی کام مکمل نہیں ہوسکیں گے۔ سرکاری ملازمین کو تنخوائیں دینے کے بھی قابل نہیں رہیں گے۔

رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کویقینی بنایا جائے:مشیرداخلہ پنجاب کی آئی جی کو ہدایت

عبدالقدوس بزنجو کا مزید کہنا تھا کہ ہم خیرات نہیں،بلکہ این ایف سی میں اپناحصہ مانگ رہے ہیں۔ این ایف سی میں بلوچستان کے حصے کو آئینی تحفظ حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب 6 لاکھ بوری گندم کی فراہمی کا وعدہ پورا کرے تاکہ صوبے میں گندم بحران پر قابو پایا جاسکے۔ گندم بحران کوحل کرنےکیلئےوفاق فوری طور پر اپناکرداراداکرے۔

رانا ثناءاللہ میرا وعدہ ہے تم اسلام آباد میں چھپ نہیں سکتے،عمران خان کی دھمکی

وزیرعلیٰ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے حصہ کو کسی بھی طور پر کم نہیں کیا جاسکتا۔ ہمارا تو مطالبہ ہے کہ سیکورٹی کی مد میں بھی این ایف سی میں ایک فیصد ہمیں اضافی شیئر دیا جائے۔ بلوچستان کے پی پی ایل کے ذمہ 34 ارب کے بقایا جات ہیں۔ وزیراعظم ذاتی دلچسپی لے کر بلوچستان کو مالی بحران سے نکالیں۔

رانا ثناءاللہ کو عابد شیر علی کی انتخابی مہم چلانے پر آج ہی طلب کرلیا گیا

ادھروزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں دانش اسکول کی طرز پر 12 اسکول قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔صحبت پور میں مقامی عمائدین سے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صحبت پور کا میرا یہ دوسرا دورہ ہے ، پہلے میں یہاں آیا تو یہ پورا علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا تھا، خوراک اور دیگر اشیا پہنچانا آسان نہیں تھا،میں نے اس طرح کا سیلاب اپنی زندگی میں نہیں دیکھا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب کی صورت حال دیکھ کر سوچتا تھا کہ کس طرح یہ لوگ اپنے گھروں کو جائیں گے، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا معاہدہ ٹوٹ چکا تھا، انتہائی مخدوش حالات میں ہم نے حکومت سنبھالی تھی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں مہنگائی عروج پر ہے، اربوں ڈالر خرچ کرکے گندم منگوا رہے ہیں، سیلاب نے چیلنج اور بڑھا دیا، سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت نے 100ارب روپے سے زائد خرچ کئے ہیں اور کئی سو ارب مزید درکار ہیں۔

Comments are closed.