افغان مہاجرین اور پاکستانی عوام کے مابین تعلقات سے متعلقہ نت نئے انکشاف ظاہر

0
42

وفاقی وزیر برائے سیفران نے کہا کہ یو این ایچ سی آر افغان مہاجرین کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں سے دست بردار نہیں ہو سکتا۔
اسلام آباد – وفاقی وزیر برائے سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ یو این ایچ سی آر اور بین الاقوامی ادارے افغان مہاجرین کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں سے دست بردار نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار افغانستانی سفیر برائے پاکستان جناب نجیب اللہ علی خیل سے ملاقات کے دوران کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا افغان مہاجرین کے بارے میں نقطہ نظر بہت واضح ہے اور یہ کہ پاکستان افغان مہاجرین کی سہولت کے لئے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی او آر کارڈ کی مدت ختم ہونے پر درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت داخلہ کے توسط سے تمام سیکیورٹی ونگز کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ مہاجرین کو ہر طرح کی تکلیف سے بچنے میں مدد کریں۔
"پاکستان افغان مہاجرین کو زندگی کے ہر شعبے میں اپنے شہریوں کے برابر مواقع فراہم کرکے ان کی پرورش کر رہا ہے۔ نتیجتاً آج بہت سے مہاجرین پاکستان کی معیشت اور معاشرے میں تعمیری کردار ادا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ محبوب سلطان نے کہا کہ مہاجرین کے وقار کی دیکھ بھال ہماری اولین ترجیح ہے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی ادارے افغان مہاجرین کو نظرانداز نہیں کر سکتے، اس حقیقت کے پیش نظر کہ دنیا گذشتہ 41 برس سے چالیس لاکھ افغان باشندوں کی میزبانی میں پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کر رہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ افغانیوں کو کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لئے ویزا اور آمد پر تمام فیسوں اور ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان مہاجرین کے ساتھ اپنے وسائل بانٹ رہا ہے جب کہ پاکستان کو کوئی خاطر خواہ غیر ملکی مدد فراہم نہیں کی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجر بچوں کو ملازمت فراہم کی گئی ہے اور انہیں اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں ترجیحی بنیادوں پر داخلہ دیا گیا ہے۔
سفیر نجیب اللہ نے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں اور افغانستان میں قیام امن کے عمل میں پاکستان کے نمایاں کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستیں گہرے ثقافتی بندھن میں منسلک ہیں ، یہ دونوں ریاستوں کے مابین تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں نے سفیر کے طور پر دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جانے کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے۔ افغان سفیر نے کہا کہ گذشتہ سال نومبر میں عبد اللہ عبد اللہ کے دورہ نے دوطرفہ تعلقات اور امن کے عمل کو کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے بہت کچھ کیا جا چکا ہے اور دونوں ریاستیں بالآخر صحیح سمت کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے عوام کا رابطہ افغان حکومت کی پہلی ترجیح ہے اور موجودہ سیاسی ماحول تعلقات کو ایک مثبت سمت میں آگے بڑھنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت مہاجرین کے مسائل کے حل کے لئے بات چیت کو مزید آگے بڑھانے کے لئے کسی بھی طرح کی مدد کو تیار ہے۔

Leave a reply