سیالکوٹ پولیس کے تشدد سے زیر حراست بشیر مسیح کا قتل قابل مزمت ہے- بابر سلہری

سیالکوٹ پولیس کے تشدد سے زیر حراست بشیر مسیح کا قتل قابل مزمت ہے،2022 میں سیالکوٹ پولیس کے تشدد سے دوسری موت کا واقعہ انسانیت سوز ہے۔بابر سلہری مرکزی صدر
باغی ٹی وی (عدیل اشرف کی رپورٹ ) تفصیلات کیمطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یوتھ اسمبلی فار ہیومن رائٹس کے مر کزی صدر بابر سلہری نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں بتایا ہے کے بشیر مسیح کا قتل حد سے زیادہ تشدد کی وجہ سے ہوا ہے۔ 2022 میں یہ سیالکوٹ پولیس کا دوسرا قتل ہے۔ D.P.O حسن اقبال کے دور میں تھانہ مراد پور میں غریب خاتون شہناز بی بی کو دوران تفتیش قتل کر دیا گیا جس کے تین چھوٹے بچے تھے اور اٗس کے خاندان کو اتنا ڈرایا گیا کے وہ علاقہ چھوڑ کر انڈر گرونڈ ہو نے پر مجبور ہو گے۔ یاد رہے پولیس حراست میں قتل صرف غریب ملزمان کا ہی ہوتا ہے جو رشوت دینے کی مالی حثیت نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کے مرکزی آفس کی طرف سے چیف منسٹر اور I.G پنجاب سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔YAHR لیگل ڈیپارٹمنٹ ان دونوں کیسزز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گا انکوئری افسران سمیت ڈاکٹرز کو بھی نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ مگر جب قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کو ڈرا دھما کا کر صلح لکھی جاتی ہے تو انسانیت دم توڑ دیتی ہے۔ انصاف کا یہ دوہرا نظام مذہیب اسلام آئین پاکستان اور نظام عدل کی توہین ہے۔

Leave a reply