یک دل دوجان:چین اورپاکستان:پاک چین جوائینٹ چیمبرآف کامرس نےعوام کے دل قریب کردیئے: چینی ناظم الامورہاؤ لی جیان

لاہور: چینی سفارتخانے کے ناظم الامور (چار ج ڈی افیئر ) مسٹر ژہاؤ لی جیان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان موثر ابلاغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے سلسلے میں پاک چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کاوشیں دونوں ملکو ں کے عوام کو قریب تر لانے میں اہم کردار انجام دی رہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے پاک چائنہ جوائینٹ چیمبر کے صدر ایس ایم نوید اور سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی۔

 

 

انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں چینی زبان سکھنے کی تحریک کا بانی پاک چین جوائینٹ چیمبر ہی ہے اور اس چیمبر کے زیر اہتمام چینی زبان کی پہلی ڈکشنری اور چینی سیکھنے سے متعلق مستند کتاب کی اشاعت، پاک چین دوستی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ مسٹر ژہاؤ نے کہا کہ چینی زبان سیکھنے سے متعلق پاک چین جوائینٹ چیمبر کے تحت شروع ہونے والا سلسلہ اب پاکستان بھر میں پھیل چکا ہے اور انہیں خوشی ہے کہ اب بہت سی یونیورسٹیوں نے چینی زبان کے شعبہ جات بھی قائم کر دئے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ پاک چین جوائینٹ چیمبر کے تحت تجارتی وفود کے تبادلو ں مختلف کاروباری اور صنعتی شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے متعدد منصوبوں پر عملدرآمد بہت جلد متوقع ہے۔ انہوں نے امید کی کہ سی پیک کے تحت جاری مشترکہ منصوبوں کی تکیمل اور انکے ضمنی معاملات کے حل میں پاک چین جوائینٹ چیمبر ایک موثر ترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔

اس موقع پرپاک چین جوائینٹ چیمبر کے صدر ایس ایم نوید نے چینی سفارتخانے کے ناظم الامور کو بتا یا کہ پاک چین جوائینٹ چیمبر کی بنیاد چین اور پاکستان کے درمیان صنعتی و تجارتی شعبوں میں موجود امکانات سے استفادہ کیلئے رکھی گئی تھی۔لیکن ہم نے اس سلسلے میں زبان ایک رکاوٹ محسوس کیا اور دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے فروغ کے ساتھ ساتھ زبان کی رکاوٹ کے مسئلے کو دور کرنے کیلئے بھی حکمت عملی وضع کی جس پر عملدرآمد سے چین اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کا عمل آسان اور تیز ہو گیا ہے۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ اب جبکہ چین افرادی قوت کی حامل صنعتوں سے سرمائے اور ٹیکنالوجی کی حامل صنعتوں کو اختیار کر چکا ہے افرادی قوت کی حامل چینی یونٹ پاکستان منتقل کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان میں موجود افرادی قوت کو مطلوبہ تربیت سے لیس کر کے چینی صنعتی یونٹوں کو موٗثر بنا یا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں چینی سفارتخانے سے خصوصی تعاون کی درخواست کی۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وہ بہت جلد پاکستان سے ایک تجارتی وفد کو چین بھجوانے کی کوشش کریں گے۔

Comments are closed.