کابل:وادی پنجشیراب پھرافغان طالبان کی فتح کے سامنے آہنی دیواربن گئی:گردونواح میں گھمسان کی جنگ افغان صوبے پنجشیر میں طالبان اور احمد مسعود کی سربراہی میں قومی مزاحمتی فرنٹ کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے جس میں دونوں جانب سے کامیابی کے متضاد دعوے کیے جارہے ہیں۔
وادی پنجشیرمیں احمد مسعود کے جانبازساتھی افغان طالبان کے خلاف علم بلند کئے ہوئے وادی کا دفاع کرنے کے لیے پہاڑوں پرمورچہ زن ، احمد مسعود کے ساتھ بھرپوروفاداری کا اعلان pic.twitter.com/seOh5QyOej
— Muhammad Amin Tahir (@ResptectAlways) August 23, 2021
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پنجشیر میں طالبان اپنے سب سے زیرک کمانڈر قاری فصیح الدین کی قیادت میں جنگ لڑ رہے ہیں جب کہ قومی مزاحمت فرنٹ کی سربراہی سابق شمالی اتحاد کے مقتول امیر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کر رہے ہیں۔
فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔ قومی مزاحمتی فرنٹ نے طالبان کے 300 جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب طالبان نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت کاروں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
Talibs have massed forces near the entrance of Panjshir a day after they got trapped in ambush zones of neighboring Andarab valley & hardly went out in one piece. Meanwhile Salang highway is closed by the forces of the Resistance. "There are terrains to be avoided". See you.
— Amrullah Saleh (@AmrullahSaleh2) August 22, 2021
اشرف غنی کے ملک چھوڑنے کے بعد ملک کے نائب صدر امر اللہ صالح نے نگراں صدر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے پنجشیر میں ہی پناہ لی ہے اور اب وہ احمد مسعود کے ساتھ مل کر طالبان کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔
امراللہ صالح نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ طالبان پنجشیر وادی کے داخلی راستوں پر جمع ہوگئے ہیں۔ قومی مزاحمتی فرنٹ نے درۂ سالانگ بند کر دیا ہے اور یہ وہ علاقے ہیں جہاں آنے سے گریز کرنا چاہیے۔ طالبان اندر داخل ہوئے تو انھیں اندراب وادی کی طرح پنجشیر میں بھی بھاری نقصان اُٹھانا پڑے گا۔
وادی پنجشیرمیں گھمسان کی لڑائی احمد مسعود کے وفاداروں کی طرف سے افغان طالبان پرشدید حملے جاری ہیں pic.twitter.com/HA0qp6NTlM
— Muhammad Amin Tahir (@ResptectAlways) August 23, 2021
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے درۂ سالانگ بند کرنے کے امراللہ صالح کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پنجشیر مکمل طور پر طالبان کے محاصرے میں ہے اور ہماری خواہش ہے کہ مذاکرات سے معاملات حل ہوجائیں۔
ترجمان طالبان نے اپنے بیان میں صوبہ بغلان کے ضلع بنوں، پل حصار اور دہ صلاح پر قبضے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ادھر عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو میں احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے کہا ہے کہ میرے ساتھ صرف پنجشیر کے لوگ ہی نہیں بلکہ پورے افغانستان کے لوگ کھڑے ہیں۔ ہم اپنے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
دوسری جانب احمد مسعود کے انٹرویو سے قبل طالبان کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں طالبان جنگجوؤں کو افغان فوجی سازومامان کے ساتھ پنجشیر کی طرف جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں بغلان کے بعد پنجشیر واحد صوبہ جہاں اب تک طالبان فتح حاصل نہیں کر سکے ہیں۔ تخار، کپیسا، پروان اور نورستان کی سرحدوں متصل پنجشیر کی آبادی 17 لاکھ 3 ہزار ہے اور صوبائی دارالحکومت بازارک سمیت ساتوں اضلاع پر شمالی اتحاد کا کنٹرول ہے۔