کون بنے گا ، امریکی صدر:دوڑ جاری !وسط مغربی ریاستوں میں فیصلہ کن مہم
واشنگٹن :کون بنے گا ، امریکی صدر:دوڑ جاری !وسط مغربی ریاستوں میں فیصلہ کن مہم ،اطلاعات کے مطابق امریکا کے صدارتی انتخاب کی مہم آخری مراحل کی جانب گامزن ہے اور دونوں امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن وسط مغربی ریاستوں میں اہم ریلیاں نکال رہے ہیں جبکہ پھیلتے ہوئے کو رونا وائرس نے ان کے اختلافات کو مزید نمایاں کردیا ہے۔
خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں گزشتہ روز کووڈ-19 کے روزانہ سامنے آنے والے کیسز میں ایک اور ریکارڈ قائم ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کورونا سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی اپنی حکمت عملی پر زور دیتے رہے اور کہا کہ کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کردی جائیں گی۔انہوں نے اپنے حریف ڈیموکریٹ امیدوار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے نمٹنے کے نام پر وہ پورے ملک کو بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں دوسری جانب جو بائیڈن نے ووٹرز کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے ٹرمپ کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
سابق نائب صدر نے اپنی ریلیوں میں سماجی فاصلے کا خیال رکھا جبکہ ٹرمپ کے جلسوں میں شرکا اکثر گائیڈ لائنز اور ماسک پہننے کی پابندیوں کو نظر انداز کرتے نظر آتے ہیں۔
دونوں امیدوار وسط مغربی ریاستوں میں اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں جن میں ویسکونسن اور مینسوٹا شامل ہیں، ٹرمپ مشی گن بھی جائیں گے اور بائیڈن کا آئیوا جانے کا منصوبہ ہے۔
ٹرمپ کو 2016 میں مشی گن، ویسکونسن اور آئیوا کی جیت نے صدارت کی کرسی حاصل کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا تھا۔
رئیل کلیئر پولیٹکس ڈاٹ کام ویب سائٹ کے مطابق پولنگ کی شرح سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن کو ان چاروں ریاستوں میں برتری حاصل ہے، اس شرح میں مشی گن میں 6.5 فیصد اور آئیوا میں محض ایک فیصد کا فرق ہے۔
امریکی صدارتی انتخاب کے حوالے سے تمام اعداد و شمار کے باوجود ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز دونوں ان دستاویزات کو غیر حقیقی تصور کرتے ہیں، جس کی وجہ سے 2016 میں ہیلری کلنٹن کو غیر متوقع شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا حالانکہ سروے میں انہیں واضح برتری حاصل تھی۔