اسلام آباد :ریلوے کے کرپٹ افسران اورنجی کمپنی کی ملی بھگت نےغریبوں کی چیخیں نکلوا دیں ،اطلاعات کے مطابق ریلوے کے کرپٹ افسران اور نجی کمپنی ایس جمیل اینڈ کمپنی کی ملی بھگت نے غریب مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا کرائے کے بعد پارسیل کی قیمت میں 13سو فیصد اضافہ کرکے غربیوں کی چیخیں نکل دی گئیں ۔جہاں پارسل کا کرایہ 130روپے تھاوہ کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے 1400روپے کردیا گیا ۔
ریلوے کی دستاویزات کے مطابق ریلوے نے جن مسافر ٹرینوں کی نجکاری کی ہے جن میں مہر ایکسپریس، اٹک ایکسپریس جنڈ ایکسپریس، فرید ایکسپریس، فیض احمد فیض اور لاثانی ایکسپریس شامل ہیں ان مسافرٹرینیوں کے کرائیوں میں غیر قانونی طور پر 50%سے زائد اضافے کے بعد نجی کمپنی ایس جمیل اینڈ کمپنی نے پارسل اور بلٹی کے کرائیوں میں 13سو فیصد تک اضافہ کردیا ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مسافر کا کرایہ جہاں پر 120روپے ہے وہاں تک پارسیل 70کلو کی بلٹی کرنے کا کرایہ 1400کردیا گیا ہے
دوسری طرف ریلوے ملازمین نے خود اعتراف کیا ہے کہ جبکہ جب تک گاڑیوں کی نجکاری کرکے پرائیویٹ سیکٹر کو نہیں دی گئیں تھیں اس وقت اس کا کرایہ 130روپے تھا اس کے ساتھ موٹرسائیکل فریج اور ایک مشین کی بلٹی جہاں پر عام ٹکٹ 80روپے ہے وہاں پر غریب مسافروں سے 5ہزار روپے لے جارہے ہیں جبکہ نجکاری سے پہلے اتنی سفر کے بلٹی ہیں رجز 8سو سے بھی کم ہوتے تھے ۔نجکاری سے پہلے موٹرسائیکل کا کرایہ جہاں تک 225روپے تک اب نجکاری کے بعد غیر قانونی طور پر اس کا کرایہ بڑھا کر 8سو روپے کردیا گیا ہے ۔
ایک مسافر نے بتایا کہ اس نے سامان کراچی سے اٹک تک عوامی ایکسپریس میں 70کلو سامان بک کیا جس کے چارجز 790روپے آئے جبکہ یہ چارجز ایک بندے کے ٹکٹ کے آدھے بنتے ہیں جبکہ میں نے اٹک سے اپنے گاؤں بلٹی کی تو نجی کمپنی نے 14سو روپے مجھے سے وصول کئے جبکہ میرے گاؤں تک اٹک ایکسپریس کاکرایہ 120روپے ہے جب اٹک ایکسپریس کی نجکاری نہیں کی گئی تھی تو 70کلوسامان کی بلٹی 130روپے میں ہوجاتی تھی ۔
نجی ایس جمیل اینڈ کمپنی کو غیر قانونی طور پر کئی گناہ زیادہ کرائے وصول کرنے سے کوئی روکنے اوت پوچھنے والا نہیں ہے میری حکومت سے درخواست ہے کہ ریلوے کے کرپٹ افسران اور ایس جمیل اینڈ کمپنی کے خلاف کارروائی کی جائے جو مل کر دونوں ہاتھوں سے غریب مسافروں کو لوٹ رہے ہیں ۔جس مسافر نے بلٹی کی پرچی کی تصویر بنائی تھی سفر کے اختتام پر بلٹی وصول کرنے کے دوران رسید ہی لے لی کہ یہ رسید واٹس ایپ پر آگئی ہے اور واپس نہیں دی ۔
اس حوالے سے ترجمان محکمہ ریلوے اور ترجمان وفاقی وزیر ریلوے سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا انہوں کی طرف سے کہا گیا کہ متعلقہ حکام کو معاملہ بھیج دیا گیا ہے جیسے ہی وہ بتائیں گے موقف بھیج دیں گے مگر بار بار رابطہ کرنے کے باجود کوئی موقف نہیں دیا گیا باوجود کہ ترجمان کی طرف سے کہا گیا کہ سی سی ایم شعیب عدل خود آپ سے رابطہ کرکے معاملے پر موقف دیں گے جبکہ اس حوالے سے ریلوے کے ذمہ دار افسر سی ایم ایم شعیب عدل سے بھی بار بار رابطہ کی کوشش کی مگر انہوں سے رابطہ نہ ہوسکا
رپورٹ:محمد اویس