لاہور:باپ سینیٹر،بیٹاسیکنڈلفٹیننٹ،شہریت افغانی،اداروں کے خلاف نفرت بھری کہانی ، سنیئے باغی کی زبانی ، یہ کہانی بہت بڑی حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا،یہ معاملہ ہے اس جانی پہچانی شخصیت کا جوکئی سالوں سے پاکستان کی شہریت لے کرمذہب کے نام پر سیاست اور پھر سیاست کے بہانے ریاست کے خلاف بغاوت، نفرت اور سازش کی ایک بہت بڑی نشانی بن کر سامنے آئے ہیں

باغی ٹی وی کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے کارخاص ، جانی اور افغانی یار ،سینیٹر حافظ حمدللہ کے بارے میں ایسے ایسے انکشافات سامنے آرہے ہیں کہ میڈیا سمیت تمام ادارے حیران و پریشان ہوکر رہ گئے ہیں کہ ایک افغانی شہری کتنی مکاری کے ساتھ پاکستان کی سیاست میں ایک سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے زہرافشانی کررہا تھا ،

باغی ٹی وی کو کچھ ایسی اطلاعات بھی ملی ہیں‌کہ حافظ حمد اللہ کا ایک بیٹا شبیر احمد پاک فوج میں‌ سیکنڈ لیفٹیننٹ کے عہدے پر نوکری کررہاہے
سوشل میڈیا پربعض‌صارفین نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ حمداللہ کے بیٹا ایک طرف فوج میں بڑے عہدے پر براجمان ہے تو دوسری طرف حافظ حمداللہ ریاستی اداروں کے خلاف وہ زبان بول رہے ہیں‌جو بھارت اور پاکستان کے دیگر دشمن ممالک بولتے رہتے ہیں‌

دوسری طرف حافظ حمداللہ کی افغان شہریت کا معاملہ بھی شدت اختیار کرگیا ہے ، وزارت داخلہ نے نادرا اور متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرلیا ہے کہ ایک افغان شہری کو پاکستان کا شناختی کارڈ کیوں‌جاری کیا گیا ،

یاد رہے کہ باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نادرا نے سابق سینیٹرحافظ حمداللہ کو غیر ملکی قراردے دیا ،حافظ حمداللہ نےشناختی کارڈمنسوخ ہونے پروزارت داخلہ میں اپیل دائرکردی

حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ میراشناختی کارڈنادراکی جانب سےایک سال سےبلاک ہے،شناختی کارڈ 2018میں منسوخ ہوا،آگاہ مارچ 2019میں کیا گیا، انہوں نے شناختی کارڈ کی منسوخی پر وزارت داخلہ میں اپیل دائر کر دی ہے

واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما سینیٹر حافظ حمداللہ کے کسی بھی چینل کے پروگرام میں آنے پر پابندی عائد کر دی گئی،اس ضمن میں پیمرا کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا،

حافظ حمداللہ کی عمر 51 برس ہے ، وہ جے یو آئی کے سینیٹر بھی رہے، پیمرا نے آج نوٹس جاری کرتے ہوئے ٹی وی چینلز کو پابند کیا ہے کہ وہ حافظ حمداللہ کو کسی بھی ٹی وی چینل پر نہ بلائیں

حافظ حمداللہ 2002 میں بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے ،وہ متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے ،حافظ حمداللہ 2002 سے 2005 تک صوبائی وزیر صحت بھی رہے ،حافظ حمداللہ 2012 میں سینٹ کے رکن منتخب ہوئے ،وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے چیئرمین بھی رہے،

Shares: