واشنگٹن :بریکنگ : ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ کو باقاعدہ طورعالمی ادارہ صحت سےالگ کر دیا ،اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ اپنے تعلقات کو منقطع کر لیا ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کا نفرس کا اہتمام کرتے ہوئے بتایا کہ امریکہ نے چین کے ساتھ ’’واضح اور تعمیری‘‘ تعلقات قائم کرنا چاہا تھا تاہم اس عمل کےد وران قومی مفادات کے تحفظ کے تقاضے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’’ حکومت ِ چین نے ہمیں اور دنیا کے متعدد ممالک کو دیے گئے وعدے پورے نہیں کیے۔ ان عیاں حقائق کو نہ تو نظرِ انداز کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایک کنارے لگایا جا سکتا ہے۔ ‘‘

ٹرمپ نے علاوہ ازیں امریکہ کی ’’فکری ملکیت ‘‘ کا بھی تحفظ کرنے کی خواہش پر زور دیتے ہوئے کہا کہ’’ہمارے ملک میں جامعات کی سطح پر تحقیقات کا کہیں زیادہ تحفظ کرنے کے لیے ، خطرے کے طور پر دیکھے جانے والے چین سے آنے والے بعض اشخاص کے ملک میں داخلے پر کچھ مدت کے لیے پابندی عائد کی جا رہی ہے۔‘‘

انہوں نے کورونا وبا کا ذمہ دار چین کو ٹہراتے ہوئے دعوی کیا کہ چینی حکام نے عالمی ادارہ صحت کو بر وقت اطلاع نہیں دی اور دنیا بھر کو مغالطے میں رکھنے کے لیے ادارے پر دباؤ بھی ڈالا۔

ڈبلیو ایچ او پر چین کا قطعی اثرِ رسوخ موجود ہے۔ امریکہ نے اس ادارے کو تقریباًٍ 450 ملین ڈالر کا فنڈ مہیا کیا ہے تو چین نے محض 40 ملین ڈالر کی ادائیگی کی ہے۔ ہم نے ادارے سے تعمیری اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا تا ہم انہوں نے اس پر کاروائی کرنے کو مسترد کیا۔ لازمی اصلاحات نہ کرنے پر ہم آج سے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ اپنے تعلقات کو نکتہ پذیر کر رہے ہیں۔ اس کے لیے مختص کردہ فنڈز کو احتیاج مند حفظان صحت کے حوالے سے عجلت کی ضرورت ہونے والے شعبوں میں خرچ کیا جائیگا۔

Shares: