امریکہ بھی توانائی کے بحرانوں کی زد میں ، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتیں آسمان کوچھونے لگیں

واشنگٹن :امریکہ بھی توانائی کے بحرانوں کی زد میں ، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتیں آسمان کوچھونے لگیں ،اطلاعات کے مطابق اس وقت جہاں دنیا بھر میں توانائی کا ایک بحران جنم لے رہا ہے وہاں امریکہ جیسے طاقتورملک کی بھی چیخیں نکل رہی ہیں

اطلاعات ہیں کہ امریکہ جو کہ ایک طرف دنیا کو پٹرول اور ڈالر کے ذریعے کنٹرول کرتا ہے اوراب بھی پاکستان جیسے معاشی طور کمزور ملکوں کو کنٹرول کرنے کی ایسی کوششیں ہورہی ہیں مگر  خود اس جلتی ہوئی آگ کی لپیٹ میں آگیا ہے، اطلاعات ہیں کہ امریکی ماہرین معیشت نے خبردار کیا ہے کہ اگرامریکہ نے اس بحران پرقابونہ پایا توپھرامریکہ مزید بحرانوں کی زد میں‌آجائے گا

اس حوالے سے تازہ ترین اعداد وشمار اورامریکی میڈیا کی طرف سے جاری کیئے گئے اعدادو شمار کے مطابق امریکہ میں گیس کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے تو پہلے ہی دور ہورہی تھیں اب حکومت کی پہنچ سے یھی دور دکھائی دیتی ہیں ،

کہا جارہاہےکہ سات سال میں پہلی مرتبہ گیس کی قیمتیں قومی سطح پر $3.40 فی گیلن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اور نیواڈا، واشنگٹن اسٹیٹ اور اوریگون میں $4 کی حد کو چھورہیں ہیں‌

 

 

دوسری طرف اسی حوالے سے اپنے تازے سروے میں بینک آف امریکہ اب پیشن گوئی کر رہا ہے کہ برینٹ کروڈ آئل، جو گیس کی قیمتوں کو چلاتا ہے، جون 2022 تک 120 ڈالر فی بیرل ہو جائے گا۔ یہ موجودہ سطح سے 45 فیصد زیادہ ہے۔

بینک آف امریکہ کے گلوبل کموڈٹیز کے سربراہ فرانسسکو بلانچ نے CNN کو بتایا، "جب کسی چیز کی مانگ زیادہ ہوتی ہے اس وقت اس کی قیمت بڑھانا بھی آسان ہوتا ہے تاہم امریکہ میں توبحران اس قدر زیادہ ہے کہ یہ اصول بھی اب اپلائی نہیں ہورہا

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بات کا امکان ہے کہ اس سال کے آخر تک پٹرول فی بیرل 100 ڈالرسے بھی تجاوز کرجائے گا پھرجومعیشت کا حال ہوگا وہ سب کو متاثرکیئے بغیر نہیں رہ سکتا

شیورون (CVX) کے چیف فنانشل آفیسر پیئر بریبر نے گزشتہ ہفتے CNN کو بتایا کہ تیل کی قیمتیں زیادہ دیر تک بلند رہنے کا امکان نہیں ہے۔

لیکن دوسری طرف دیگر ماہرین نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ اگریہی صورت حال رہی تو پھرامریکہ کوتباہی کے دھانے پرپہنچانے سے کوئی چیز نہیں روک سکتی اور یہ بھی امکان ہے جوں جوں وقت گزرتا جائے گا امریکہ میں بحران بڑھتا جائے گا اوریہ بحران امریکہ کےلیے کافی نقصان دہ ثابت بھی ثابت ہوسکتا ہے

دوسری طرف یورپ میں قدرتی گیس کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے اور کچھ ممالک کی حکومتوں نے خبردار کیا ہے کہ اس سال موسم سرما میں صارفین کے گیس کے بلوں میں اضافہ ہوجائے گا جبکہ کئی صنعتوں کے بند ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

نہ صرف یورپ بلکہ گیس کی کم ہوتی رسد اور بڑھتی طلب کے باعث یہ بحران یورپ سے نکل کر عالمی صورت بھی اختیار کر سکتا ہے خاص طور پر اب جب معیشتیں کرونا وبا سے نکل رہی ہیں، موسم سرما قریب ہے اور سردی کے باعث طلب میں اضافہ ہونے کے امکانات ہیں۔

عالمی کمپنی انٹرکانٹیننٹل ایکسچینج کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کے دوران یورپ میں قدرتی گیس کی قیمتوں میں پانچ سو فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ برطانیہ میں توانائی کے ریگیولیٹر آفجیم نے تنبیہ کی ہے کہ اگلے سال تک صارفین کے بلوں میں 30 فیصد تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

Comments are closed.