پیرس :فرانس اوربرطانیہ میں مفادات کی جنگ حقیقی جنگ کی طرف رواں دواں ،اطلاعات کے مطابق برطانیہ کی فرانس کو ماہی گیروں کے تنازع پر یورپی یونین کو متحرک کرنے کی دھمکی
فرانس نے برطانیہ کے جزائر میں فرانسیسی کشتیوں کو ماہی گیری کے لیے لائسنس جاری نہیں کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ – فائل فوٹو:اے ایف پی
روم: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یورپی یونین کے سربراہ ارسلا وون ڈیر لین سے شکایت کی کہ ماہی گیری کے بارے میں فرانس کی دھمکیاں ’مکمل طور پر غیر منصفانہ‘ ہیں۔
Meeting with @BorisJohnson in the margins of #G20.
We talked about #COP26, as well as the negotiations on the Ireland/Northern Ireland Protocol and licensing for fishing boats. @EU_Commission is intensively engaging for finding solutions.
— Ursula von der Leyen (@vonderleyen) October 30, 2021
ذرائع کے مطابق وان ڈیر لین نے ٹوئٹ کیا کہ یورپی کمیشن شمالی آئرلینڈ میں بریگزٹ معاہدے کے نفاذ پر برسلز کے ساتھ ماہی گیری کے جھگڑے اور ایک اور جڑے ہوئے تنازع، دونوں پر ’حل تلاش کرنے کے لیے مشغول ہے‘۔
ماہی گیری پر بڑھتے ہوئے تنازع میں برطانوی ٹرالر کو فرانسیسی بندرگاہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے اور لندن میں پیرس کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا ہے جسے دشمن ریاستوں کے درمیان ایک تنازع دیکھا جارہا ہے نہ کہ اتحادیوں کے طور پر۔
روم میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر بات چیت کے دوران بورس جانسن نے ’ماہی گیری کے لائسنس کے معاملے پر فرانسیسی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں بیان بازی کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا‘۔
ان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بورس جانسن نے اس بات پر زور دیا کہ ’فرانس کی دھمکیاں مکمل طور پر غیر منصفانہ ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے معاہدے کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے‘۔