اعتماد کا ووٹ لیکر پنجاب اسمبلی تحلیل کردینگے:سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر ابھی بات نہیں ہوئی::مونس الٰہی

0
37

لاہور:اعتماد کا ووٹ لیکر پنجاب اسمبلی تحلیل کردینگے،اطلاعات کےمطابق ق لیگ کے رہنما اور چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی کہتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کردیں گے، جب سے سیاست میں آیا ہوں بتایا گیا کہ شریفوں نے ہمیشہ دھوکا دیا، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نمبرز پر ابھی تک پی ٹی آئی سے بات نہیں ہوئی۔

پی سی بی نے پاک نیوزی لینڈ سیریز کیلئے کمنٹری پینل کا اعلان کردیا۔

نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے مونس الہٰی نے کہا کہ ماضی میں شجاعت حسین اور پرویز الہٰی بتاتے رہے کہ شریفوں نے ہمیشہ دھوکا دیا، ن لیگ نے جو کچھ کیا وہ ان کو الٹا پڑا ہے، سندھ ہاؤس اور اسلام آباد میں جو منڈی لگی وہ سب کو پتہ ہے، ہمارے بندے توڑنے کیلئے منڈی تو ن لیگ نے لگانی ہے۔رہنماء ق لیگ نے کہا کہ ہم اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے تیار ہیں، اعتماد کا ووٹ کب لیں گے یہ فیصلہ عمران خان کریں گے، ہوسکتا ہے 11 جنوری سے پہلے اعتماد کا ووٹ لیں، پنجاب اسمبلی میں ہمارے نمبرز پورے ہیں، کوئی پاگل ایم پی اے ہی ہوگا جو اس صورت حال میں غائب ہوجائے گا۔

ارجنٹینا:ورلڈ کپ کی جیت:میسی اپنی قوم کا ہیرو:کرنسی نوٹ پرلیونل میسی کی تصویرہوگی

مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ہدایت ہے کہ اسمبلیاں توڑنی ہیں، ہم نے اپنی رائے دی عمران خان نے اپنا فیصلہ بتایا، اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلیاں توڑ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل سیٹلمنٹ اسٹیبشلمنٹ کرواسکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ نے ابھی تک مجھ سے رابطہ نہیں کیا، عمران خان سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات ہوئی جس کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نمبرز پر ابھی تک پی ٹی آئی سے بات نہیں ہوئی، اس وقت سیاسی لوگ سیاسی لوگوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے بات کر رہے ہیں۔

قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پروہ بھی طعنے دینے لگےجن سےتوقع نہیں تھی

مونس الہٰی کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں نے 2018ء میں مجھے الیکشن لڑنے نہیں دیا کہ یہ پی ٹی آئی کی نشست ہے، جب الیکشن لڑنے نہیں دیا گیا تو میں نے کہا یہ تو ہمارے خاندان کی سیٹ ہے، مجھے کہا گیا کہ آپ ضمنی الیکشن لڑ لیجئے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف کے پاس معاشی مسائل کا حل نہیں، بات چیت کے ذریعے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے، جنرل باجوہ کے ساتھ ہماری ڈیل الگ اور عمران خان کی الگ تھی، ہم اور پی ٹی آئی جنرل باجوہ سے تعلقات کے خود ذمہ دار ہیں، اس کنڈیشن پر ہمارا اتحاد نہیں ہوسکتا کہ ہم پی ڈی ایم کے ساتھ بیٹھ جائیں۔

Leave a reply