شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی ) حکومت پنجاب کی ہدایت پر لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شیخوپورہ کے قریب بننے والی ایسی تین پرائیویٹ ہاؤسنگ کالونیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے جہاں پر سرمایہ کاروں کے علاوہ عام شہریوں نے مجموعی طور پر اربوں روپے کی انویسٹمنٹ کی ہے جن میں کئی ایسے چھوٹے تاجر دوکاندار سرکاری ملازم محنت کش صنعتی مزدور اور پنشنر بھی شامل ہیں جنہوں نے زندگی بھر کی جمع پونجی بینکوں سے نکلوا کر ان کالونیوں میں پلاٹ خریدے تھے جہاں پر ہر چند ماہ کے بعد بڑی بڑی رنگا رنگ تقریبات کا اہتمام بھی کیا جاتا تھا
ایل ڈی اے نے تحریری طور پر ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے اور ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ چوہدری محمد اصغر جوئیہ کو ان تینوں کالونیوں کی قانونی حیثیت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کالونیوں کے ناموں سے لگائے گئے بڑے بڑے بورڈ بھی عوام کو دھوکہ دہی سے بچانے کی خاطر ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے ایل ڈی اے کے عملے کی مدد لی جائے ایل ڈی اے نے ان کالونیوں کے مالکان کو 15 روز میں خامیاں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی جن میں کمرشل پلاٹ بھی شامل ہیں مگر ایسا نہیں کیا گیا اور بڑی شاہرات پر پرکشش بورڈ لگا کر ان کالونیوں کے پلاٹ فروخت ہو رہے ہیں اس سے غریب اور سادہ لوگوں کے ساتھ فراڈ جاری رہنے کا خدشہ ہے جس کی بناء پر غیر منظور شدہ تینوں پرائیویٹ ہاؤسنگ کالونیوں جو فیصل آباد بائی پاس روڈ ہرن مینار روڈ اور شیخوپورہ فیصل آباد روڈ پر واقع ہیں کے نام پر ہونے والے فراڈ کو روکنے کے لیے ایل ڈی اے کے عملے کو تمام ممکنہ معاونت دی جائے یاد رہے کہ 31 دسمبر 2020ء کو بھی ایل ڈی اے نے 37 غیر قانونی ہاؤسنگ کالونیوں کے پلاٹوں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی تھی اور اس کی فہرست ڈسٹرکٹ کلیکٹر کے علاوہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو بھی بھیجی تھی