واشنگٹن: ٹک ٹاک سی ای او کیون مئیرامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا دباوبرداشت نہ کرسکے،عہدہ چھوڑنا پڑگیا،اطلاعات کےمطابق معروف چینی کمپنی ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیون مئیر نے کمپنی کو چھوڑ نے کا اعلان کردیا ۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق معروف شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کے سی ای او کیون مئیر نے کمپنی کو الوداع کہہ دیا، ان کی جگہ اب جنرل مینجر وینیسا پپاس عبوری طور پر ذمہ داریاں نبھائیں گے ۔ ٹک ٹاک نے ٹرمپ انتظامیہ پرویڈیو شئیرنگ ایپ کا امریکہ میں لین دین پر ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے پابندی لگانے پرکیس چل رہا ہے۔
کیون مئیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حالیہ ہفتوں میں سیاسی ماحول بدل رہا ہے ، کارپوریٹ سیکٹر میں تبدیلیوں کیلئے کام کیا اوراسی لیے میں نے اس کمپنی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ اس پس منظر میں ہم بہت جلد کسی نتیجے تک پہنچنے کی توقع کرتے ہیں ، میں بہت بھاری دل کے ساتھ آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے کمپنی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
گزشتہ کچھ ماہ سے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ٹک ٹاک پر بہت دباؤ ڈالا جارہا ہے ، ٹک ٹاک نے ایک ای میل بیان میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مہینوں سے جاری سیاسی گرما گرمی کے ماحول نے مئیر پر کافی اثر ڈالا ہے ۔ بائٹ ڈانس کے بانی اور سی ای او "یمنگ ژانگ” نے ایک دوسرے خط میں کہا ہے کہ کمپنی تیزی سے تمام مسائل کو حل کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے خاص طور پر جن کا تعلق امریکہ اور انڈیا سے ہے ۔