تمباکو نوشی روکنے کیلئے عالمی ورکشاپ 21 اگست کو آذربائیجان میں ہوگی
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی ، جسٹس جواد حسن سمیت 5 ججز شرکت کرینگے ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز آج ایک بجے آذربائیجان کے لئے روانہ ہوں گے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن آذربائیجان روانہ ہوں گے اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن امتیاز بھی ورکشاپ میں شرکت کرینگی آذربائیجان میں عالمی ورکشاپ 21 اور 22 اگست کو ہوگی.چیف جسٹس ہائیکورٹ کی منظوری کےبعد ججز کے بیرون ملک جانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا
عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس پوری دنیا میں تمباکو نوشی سے نو ملین اموات ہوئی ہیں، تمباکو اب بھی دنیا میں قابل تدارک بیماریوں سے اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کی ستر فیصد آبادی کم از کم تمباکو سے محفوظ ہے،عالمی ادارہ صحت کی سفارشات پندرہ سال قبل متعارف کرائے جانے کے بعد سے عالمی سطح پر تمباکو نوشی کی شرح میں کمی آئی لیکن صرف پچھلے سال سگریٹ نوشی سے تقریباً نو ملین افراد ہلاک ہوئے
پاکستان میں تمباکو کے استعمال سے پھیلنے والی بیماریوں کے نتیجے میں ہرسال ایک لاکھ ستر ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جبکہ ملکی معیشت کو ہر سال 615 بلین روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تمباکو مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ صرف ملکی معیشت کو سہارا دے سکتا ہے بلکہ اس سے تمباکو نوشی کے ناسور کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ پاکستان میں روزانہ 6 سے 15 سال کے 12 سو بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں اور یہ تشویشناک صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ حکومت تمباکو نوشی کے خلاف قوانین کو مزید سخت بنائے۔
تمباکو پر ہیلتھ لیوی ٹیکس – ایک جائزہ ،تحریر: راجہ ارشد
ہیلتھ لیوی ،تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ویسے تو ہیلتھ لیوی کی منظوری 2019جون میں ہوچکی ہے
انسداد تمباکو نوشی کے حوالہ سے کام کرنیوالی تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کا بہت تیزی سے نوجوانوں میں پھیلنا تباہ کن ہے،