سیشن کورٹ صحافی عمران ریاض خان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کا مقدمہ ،عمران ریاض عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر عدالت پیش ہوئے
عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا تفتیش مکمل ہوچکی ہے؟ ایف اے تفتیشی نے عدالت میں کہا کہ عمران ریاض کی حد تک تفتیش مکمل ہوچکی ہے ،عدالت نے استفسار کیا کہ کس بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ، ایف آئی اے تفتیشی نے کہا کہ آئی جی پنجاب کے حوالے سے متعدد ٹویٹس کیے گئے جنہیں عمران ریاض کے اکاؤنٹ سے ری ٹویٹ کیا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیے کہ مقدمہ کب کیا گیا تھا ،وکیل عمران ریاض نے کہا کہ مقدمے کے وقت عمران ریاض اغوا تھے ،عدالت نے کہا کہ جس ٹویٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج ہوا وہ ٹوئٹ تو پہلے ہی ڈیلیٹ ہوچکا تھ،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ مقدمہ درج کرنے سے پہلے ٹویٹ ڈیلیٹ ہوچکا ہے،ایف آئی اے تفتیشی نے کہا کہ جی یہ بات درست ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ جو ریکارڈ آپ دکھا رہے ہیں اس میں سے ایک چیز نکال دیں جو عمران ریاض کے خلاف ہو ،
عمران ریاض ایف آئی اے قبل از گرفتاری درخواست پر میان علی اشفاق نے دلائل دیئے،اور کہا کہ عمران ریاض نے جو کوٹ ٹویٹ کیا اس پر ان پر توہین آئی جی کا مقدمہ درج کردیا،آئی جی پنجاب نے ویڈیو میں دشمن کو پسا کرنے کی ترغیب دی، عمران ریاض نے آئی جی پنجاب کے بیان کی حمایت کی، عمران ریاض کے بیان پر حمایت کو توہین آئی جی قرار دے دیا گیا،جس خاتون نے ٹویٹ کیا،، کیا انکوائری کے دوران عمران ریاض کا کوئی تعلق ثابت ہوا، نہیں،کیا عمران ریاض اس خاتون کو کبھی ملے، جواب نہیں،کیا عمران ریاض کا کوٹ ٹویٹ کرنا کسی قانون کیخلاف ورزی ہے، جواب نہیں،صرف ذاتی انتقام کا نشانہ بنانے کےلئے عمران ریاض پر مقدمہ بنایا گیا، پراسکیوشن بتائے وہ ویڈیو کہاں ہے، پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ ویڈیو ڈیلیٹ ہو چکی ہے،وکیل میاں علی اشفاق نے کہا کہ ان کے پاس وہ ویڈیو موجود نہیں کیا انہوں نے فرانزک کروایا، کیا ان کے پاس وہ تریدی بیان یا اسکی کاپی ہے، جواب نہیں ہے،صرف ایک چار ستروں کے ٹویٹ پر انہوں نے توہین آئی جی پنجاب کی توہین قرار دیا، آئی جی پنجاب نے اس ویڈیو میں 10 مرتبہ یہ بات کی میں نے انکی بیان کی تائید کی،آئی جی پنجاب کے بیان کی تائید کرنے پر مقدمہ درج ہوگیا، میرے موکل پر 21 مرتبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں مقدمات درج کیے گئے،142 دن میرا موکل مختلف مقامات پر رہا ہے، میرا جرم یہ ہے کہ سچ بولتا ہوں با ببانگ دہل بولتا ہوں،
بالآخر عمران ریاض بول ہی پڑے، کیا کہا ؟ پی ٹی آئی کا جلسہ، عمران خان کا خطاب تیار
عمران ریاض خان کی رہائی کیسے ہوئی؟ پنکی کے سابق شوہر کی گرفتاری
بولنے میں دشواری،وزن کم،عمران ریاض کو کیا ہوا؟
عمران ریاض خان پر ایک اور مقدمہ درج
عمران ریاض کا پتا چل گیا۔ جان کو خطرہ ،عمران خان پر کڑا وار ،سیاست دفن
وزارت دفاع کے نمائندے کا کہنا تھا عمران ریاض کی بازیابی کیلئے بھرپور کوشش کررہے ہیں ۔