توشہ خانہ ریفرنس میں نوازشریف ، یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری کو بڑا ریلیف مل گیا
احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس کر دیا . توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی جب کہ سابق صدر آصف زرداری کو بڑا ریلیف مل گیا۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کو بڑا ریلیف مل گیا ہے، کیوں کہ احتساب عدالت نے ان تینوں کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس نیب کو واپس کر دیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے احکامات جاری کیے، اورعدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت پچاس کروڑ سے کم کرپشن الزام پر کیس نہیں بنتا، جب کہ توشہ خانہ سے گاڑیاں لینے پر جعلی اکاؤنٹس سے 11 کروڑ کی ادائیگیوں کا ریفرنس دائر ہوا تھا۔
خیال رہے کہ نواز شریف، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر الزام ہے کہ وہ مختلف ممالک کے سربراہان کی جانب سے تحفے میں ملنے والی گاڑیاں معمولی رقم ادا کرنے کے بعد توشہ خانہ سے اپنے ہمراہ لے گئے تھے.
مارچ 2020 میں پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دو وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت میں ’توشہ خانے‘ سے بیرون ملک سے تحائف کی صورت ملنے والی قیمتی کاریں خریدنے کا نیا ریفرنس دائر کیا تھا.
مزید یہ بھی پڑھیں.
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے شوہر انتقال کرگئے
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے طویل المدتی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.وزیر خارجہ
دل کے پیدائشی نقائص میں مبتلا بچوں کا اب اسٹیم سیلز سے علاج ممکن
نیب کے مطابق ان عوامی عہدیداروں نے خلاف ضابطہ توشہ خانے سے قیمتی گاڑیاں خریدی ہیں۔ توشہ خانے میں صدور اور وزرائے اعظم کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کو رکھا جاتا ہے اور کوئی بھی اسے گھر نہیں لے جا سکتا۔ نیب کے ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی پر سنہ 2004 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں بنائی جانے والی پالیسی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا.