چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس ٹرائل کورٹ منتقل کرنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے
عمران خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل ممبر بنچ نے توشہ خانہ کیس ٹرائل کورٹ کو بھجوایا ٹرائل کورٹ کے جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف دوران حراست فرد جرم عائد کی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا توشہ خانہ مقدمہ واپس اسی جج کو بھیجنا بدنیتی ہے الیکشن کمیشن کی فوجداری کارروائی کی درخواست قابل سماعت قرار دینا خلاف قانون ہے ڈسٹرکٹ جج میانوالی کے اختیارات اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ جج استعمال نہیں کر سکتے
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ٹرائل کورٹ کو کیس واپس بھیجنے اور 7روز کے اندر فیصلہ کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
10جولائی تک فیصلہ کرنا ہے،آپ کو 7 اور 8 جولائی کے دو دن دیئے جا رہے ہیں
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئٹہ وکیل قتل کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ کی جانب سے جاری فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ شہید جمیل کاکڑ پولیس سٹیشن کوئٹہ میں درج مقدمہ میں حفاظتی ضمانت کی استدعا کی، عدالت کو بتایا گیا پٹشنر کو متعلقہ عدالت تک پہنچنے کے لیے گرفتاری کا خدشہ ہے، 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض 17 جولائی تک چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت منظورکی جاتی ہے۔








