جناح ایکسپریس کے انجن میں ڈرائیور کے علاوہ اور کون تھا، بریک کیوں نہ لگی؟ انکشاف انگیز رپورٹ

چیف ایگزیکٹو آفیسرریلوےآفتاب اکبرنے حیدر آباد ٹرین حادثہ سے متعلق ابتدائی تحقیقات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں جناح ایکسپریس اورمال گاڑی کاحادثہ انسانی غفلت ہے، جناح ایکسپریس کے انجن میں ڈرائیوراوراسسٹنٹ ڈرائیور کے علاوہ 2غیرمتعلقہ افرادموجودتھے. جس جگہ حادثہ پیش آیا وہاں ریلوےٹریک کاموڑہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آفتاب اکبر کا کہنا تھا کہ اس سانحہ کے حوالہ سے حتمی رپورٹ کل آ جائے گی جس میں حادثے کی وجوہات کا تعین ہو جائے گا، مال گاڑی حیدرآباداسٹیشن کاآوٹرسگنل کراس کرکےہوم سگنل کی جانب جارہی تھی. جناح ایکسپریس کے ڈرائیورنےآوٹرسگنل کونظرانداز کیا، مال گاڑی لوپ لائن کی جانب جا رہی تھی صرف تین ڈبےمین لائن پرتھے،لگتاہےیہ افرادباتیں کر رہے تھےاس لیےڈرائیورسگنل نہ دیکھ سکانہ ایمرجنسی بریک لگاسکا

ان کا کہنا تھا کہ شواہد بتاتےہیں ڈرائیورنےبریک ضرورلگائی لیکن تاخیرسے،جوحادثےکاسبب بنی.جناح ایکپریس کاڈرائیور،اسسٹنٹ ڈرائیوراورریٹائرڈڈرائیورموقع پرجاں بحق ہوئے،غیرمتعلقہ افرادمیں ایک ریٹائرڈ ریلوے ڈرائیوراورایک نامعلوم شخص تھا. آفتاب اکبر کا کہنا تھا کہ جناح ایکسپریس کاڈرائیور،اسسٹنٹ ڈرائیور،ریٹائرڈڈرائیورموقع پرجاں بحق ہوئے، یہ حادثہ انسانی غفلت کا نتیجہ ہے، ابتدائی تحقیقات میں‌ کہا گیا ہے کہ مسافر ٹرین کے تمام مسافر خیریت سے ہیں.مال گاڑی کےگارڈنےجناح ایکسپریس کوآتادیکھ کرچھلانگ لگاکرجان بچائی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرین کی ڈاؤن لائن کلیئر کردی گئی.

واضح رہے کہ حالیہ دنوں‌ میں ٹرین کے پٹریوں‌ سے اترنے کے واقعات میں‌ تیز ی سے اضافہ ہوا ہے جس پر حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ آج یہ حادثہ پیش آگیا ہے.

Comments are closed.