وفاقی وزیر ریلوے کے تمام تر دعووں اور اعلانات کے باجود ٹرین حادثات میں کمی نہ آ سکی ،سیہون شریف کے قریب بولان میل کی تین بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد ٹرینوں میں بہتری اور حادثات کی کمی کے دعوے کرتے نظر آتے ہیں لیکن حقیقت کچھ اور ہے، ٹرینوں کے حادثات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آج منگل کو سیہون شریف کے قریب بولان میل ٹرین کی 3 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، حادثے سے کوئی مسافر ہلاک یا زخمی نہیں ہوا تاہم ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی۔

بولان ایکسپریس ٹرین کراچی جارہی تھی، حادثے کے بعد ریلوے حکام بوبک ریلوے اسٹیشن پر پہنچ گئے اور ٹرین کی بوگیوں کا مرمتی کام شروع کر دیا،ریلوے حکام کے مطابق کم از کم تین گھنٹوں میں ریلوے ٹریک بحال ہو گا.

قومی اسمبلی اجلاس، ایک سال میں‌ ریلوے کے کتنے حادثے ہوئے؟ رپورٹ پیش

گزشتہ روز بھی کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس ٹرین حادثے سے بال بال بچی، ٹرین کا وہیل اسپرنگ خراب ہونے سے ٹریں رک گئی تھی،ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان ایکسپریس کے ڈبہ نمبر122792کا وہیل اسپرنگ خراب ہونے کی وجہ سے ٹرین رکی.

ٹرین حادثہ، شیخ رشید کے استعفیٰ کی قرارداد اسمبلی میں جمع

واضح رہے کہ شیخ رشید کے وزیر ریلوے بننے کے بعد ٹرین حادثات میں اضافہ ہوا ہے.15ستمبر 2018ءکومیانوانی میں ٹرین حادثہ پیش آیا جب مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس کراچی سے پشاور جا رہی تھی کہ میانوالی کے قریب ٹرین کو حادثہ پیش آگیا۔ حادثہ میانوالی کے سوہان پل اور مکھڈ اسٹیشن کے درمیان ہوا جس میں ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس میں 20 افراد شدید زخمی ہو گئے تھے.اسی طرح جناح ایکسپریس ٹریک پر کھڑی مال گاڑی سے جا ٹکرائی تھی۔ حادثے میں تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ مرنے والوں میں ٹرین کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور بھی شامل تھے. 27 مئی کو قینچی ریلوے پھاٹک پر 2 رکشے اور3 موٹر سائیکلیں ٹرین کی زد میں آ گئیں، جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق، جب کہ 2 افراد زخمی ہو گئے.

ٹرین حادثات میں اضافہ، شیخ رشید کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

صوبہ سندھ کے علاقے پڈ عیدن کے قریب مال گاڑی کی 13 بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں جس کے باعث ایک کلو میٹر طویل ریلوے ٹریک اکھڑ گیا اور ٹرینوں کی آمد و رفت 18 گھنٹے تک رکی رہی۔ 2 اپریل کو پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں مال گاڑی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے باعث ملک بھر میں ریلوے کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا.

ریلوے حادثات میں اضافہ،پاک فوج کے ہسپتال سے ریلوے ڈرائیور کو میڈیکل کی ہدایت

قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے ریلوے حادثات پر50ریلوے ڈرائیوروں کے کراس میڈیکل ٹیسٹ سی ایم ایچ سے کرنے کی ہدایت کردی ، ریلوے حکام نے بتایا کہ ریلوے کے پاس 11سو ڈرائیورز ہیں ،والٹن اکیڈمی میں تربیت کی جاتی ہے 75نئے ریلوے انجن ہیں سب سے اچھی تنخواہ ڈرائیور کی ہے مسافر ٹرین چلانے والوں کی تنخواہ 1لاکھ سے زیادہ ہے، اکبربگٹی ٹرین حادثہ میں 26افراد جاں بحق اور 74زخمی ہوئے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور زخمی ہوئے چالیس کروڑ کا انجن تباہ ہوگیا، ارکان نے کہاکہ تمام مسافر ریل گاڑیوں کے ڈرائیوروں پر مانیٹرنگ کیمرے نصب کئے جائیں ۔

Shares: