ترکی فوجی آپریشن سے عوام کو سنگین مشکلات
ترکی کے شام پر فوجی آپریشن کی وجہ سے وہاں کے باسیوں کو سنگین مسائل کا سامنا شروع ہو گیا ہے. شام کے شمال مشرقی شہر راس العین میں ترکی کی طرف سے کرد جنگجوئوں کے خلاف شروع کردہ آپریشن کے بعد بڑے پیمانے پر اہالیاں علاقہ نقل مکانی کر رہے ہیں۔
ترکی کا شام میں آپریشن غلط فیصلہ ہے، ٹرمپ کو موڈ خراب ہوگیا
شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ ترکی کے شمال مشرقی شام پر حملے نے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔ رصدگاہ کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمن نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ راس العین سے نقل مکانی کرنے والے افراد جنوبی علاقے الحسکہ کی طرف جنوب کی طرف جا رہے ہیں۔ جب کہ تل ابیض کے علاقے سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے بمباری کے خوف سے گھر بار چھوڑنا شروع کردیے ہیں۔شام جو کہ پہلے ہی ایک عشرے سے جنگ کی تبا کاریوں سے دو چار ہے لاکھوں لوگ بے گھر ہیں اور ہزاروں موت کی وادی میں جا چکے ہیں.
ترکی کا شام میں فوجی آپریشن ،ہلاکتوں کی خبر آگئی
خیال رہے کہ کرد جنگجووں کے ساتھھ مل کر امریکی فورسز نے شام سے داعش کے خاتمے کے لیے لڑا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کہ ‘واشنگٹن اس حملے کو قبول نہیں کرتا’۔ٹرمپ نے ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فی الفوریہ حملے بند کردے لیکن دوسری طرف ترکی نے امریکہ سمیت تمام عالمی قوتوں کے الزامات کو مسترد کردیا ہے
شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کی ایران نے مخالفت کردی،حالات مزید خراب