ٹرمپ کا جلسہ کورونا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا
امریکی صدر کو اب امریکہ کو میں کرونا پھیلانے کاذمہ دار ٹھہرا یا جارہا ہے اعلی امریکی طبی عہدیدار نے کہا ہے کہ ریاست اوکلا ہوما میں صدر ٹرمپ کا جلسہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی ممکنہ وجہ بنا، امریکا میں مزید 890 افراد ہلاک ہو ئے اور 62 ہزار نئے کیسز سامنے آ گئے۔
امریکا میں کورونا وائرس بے قابو ہو چکا، صدر ٹرمپ کا جلسہ بھی وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ بنا۔ اعلیٰ طبی عہدیدار کے مطابق گذشتہ ماہ صدر ٹرمپ کا اوکلاہوما میں متنازع انتخابی جلسہ ممکنہ طور پر متاثرین کی تعداد میں اضافے کی وجہ بنا۔
ہیلتھ ڈائریکٹر ڈاکٹر بروس ڈارٹ کے مطابق ریاست اوکلاہوما کے شہر ٹلسا میں گذشتہ دو روز میں کورونا کے سیکڑوں نئے متاثرین سامنے آئے ہیں۔انھوں نے خبردار کیا کہ کئی دنوں تک مزید ٹیسٹنگ کے بعد یہ معلوم ہو سکے گا کہ متاثرین کی تعداد میں اضافہ نیا رجحان ہے یا نہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیلی میکینانی نے کہا ہے کہ بروس ڈارٹ کے اخذ کردہ نتائج کی بنیاد پر موجود ڈیٹا نہیں دیکھا ہے۔ امریکا میں مزید 890 افراد ہلاک ہوئے اور 62 ہزار نئے کیسز سامنے آئے۔ پورے امریکا میں اب تک ایک لاکھ 35 ہزار افراد مہلک وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد31 لاکھ 58 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے تاہم 13 لاکھ 92 ہزار افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں.
ادھر امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کورونا کے خلاف عالمی کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں.
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے امریکی دستبرداری کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کی طرف سے عالمی ادارہ صحت سے امریکہ کا سرکاری طور پر انخلاء ایک بے وقوفی ہے۔