طوفان بپر جوائے نے دونوں پڑوسی سرحدی علاقوں سے ٹکرانے کا آغاز کردیا

سمندری طوفان بپر جوائے پاکستان اور بھارت کے ساحل کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے جبکہ دونوں پڑوسی ممالک بھارت اور پاکستان کے سرحدی علاقوں سے ٹکرانا شروع ہوگیا ہے محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق بپر جوائے طوفان کی شدت میں ایک درجہ اور کمی آئی ہے اور اب یہ ’بہت شدید سمندری طوفان‘ سے ’شدید سمندری طوفان‘ کی کیٹیگری میں آگیا ہے۔ طوفان کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔


محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان بپر جوائے بھارتی ساحلی علاقوں سے ٹکرانا شروع ہوگیا ہے، طوفان بھارتی علاقے جھکاؤ پورٹ اورپاک بھارت سرحدی علاقوں سے ٹکرا رہا ہے، رات گئے طوفان کے بھارتی ساحلی اور پاک بھارت سرحدی علاقوں سے ٹکرانے کا عمل مکمل ہوجائےگا۔ طوفان کےزیراثر گجرات کے علاقے دوارکا میں طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے متعدد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور اشتہاری بورڈز گرگئے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں:
نواز شریف؛ بی اے کی ڈگری گم، پنجاب یونیورسٹی سے ڈُپلی کیٹ ڈگری مل گئی
پارلیمنٹ میں میرا جنسی استحصال ہوا، خاتون رکن پارلیمنٹ پھٹ پڑی
9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کا جیل کے اندر ٹرائل کا فیصلہ

بورس جانسن نے ارکان پارلیمنٹ کو گمراہ کیا. رپورٹ میں انکشاف
حافظ نعیم کا حشر آج عمران خان جیسا ہوا ہے۔نثار کھوڑو
9مئی میں ملوث شہریوں کوبےخطا گرفتار نہیں کیا گیا،امریکی رکن کانگریس کا صدر جوبائیڈن کوخط
سمندری طوفان کا کچھ حصہ پاکستانی ساحلی علاقے کیٹی بندر سے بھی ٹکرائے گا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کراچی کے جنوب سے 245 کلو میٹر دور ہے، سمندری طوفان ٹھٹہ کے جنوب سے 200 کلو میٹر اور کیٹی بندر کے جنوب سے 150 کلو میٹر دور ہے۔ طوفان کے مرکز میں پر ہواؤں کی رفتار 100سے 120 کلو میٹرفی گھنٹہ تک جا رہی ہے، جھکڑ 130کلو میٹرفی گھنٹہ تک پہنچ رہے ہیں، سسٹم کے مرکز کے گرد لہریں 20 سے 25 فٹ تک بلند ہو رہی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وارکا میں طوفانی ہواوں کےباعث درخت گرنے سے 3 افراد زخمی جبکہ جاکھاو، مانڈوی میں درخت اور بجلی کے کھمبے گرگئے، ٹین کی چھتیں اڑگئیں اور گجرات میں سمندری طوفان ٹکرانے کا عمل آدھی رات تک جاری رہے گا، بھارت میں گجرات کے علاقوں میں زبردست ہوائیں چل رہی ہیں کہیں بارش ہو رہی ہے چھتیں گر گئی ہیں مالی نقصانات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں تا ہم ابھی تک جانی نقصان کی کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی طوفان کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس ہے تا ہم حکومت کی کوشش تھی کہ کم سے کم جانی نقصان کے لئے شہریوں کو منتقل کیا جائے ۔ سمندر کے قریبی علاقوں سے عوام کو منتقل کیا جا چکا ہے پانچ سو کے قریب درخت طوفان کی وجہ سے گر چکے ہیں شہری اپنے ضروری سامان اور مویشیوں سمیت منتقل ہوئے ہیں بھارت میں طوفان کے حوالہ سے آگاہی مہم چلائی گئی تھی اور حفاظتی انتظامات بھی کیے گئے تھے تا ہم رات گئے طوفان کتنا نقصان کرتا ہے اسکا اندازہ صبح تک ہو گا امدادی اور ریسکیو ٹیمیں بھئ متحرک ہو چکی ہیں بھارتی نیوی بھی الرٹ اور ریسکیو میں شریک ہے

جبکہ اس سے قبل حب میں پی ڈی ایم اے بلوچستان کے چیف ریسکیو آفیسر ڈاکٹر اکرم بگٹی نے کہا کہ طوفان کے رُخ میں تبدیلی کے باعث دباؤ میں کافی کمی آئی ہے۔ انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا تھا کہ کل شام تک دباؤ میں زیادہ کمی آجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی کافی آگے آیا ہے لیکن گڈانی اور وندر میں آبادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ادھر این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ طوفان تاحال سندھ کے ساحلی مقام کیٹی بندر تک نہیں پہنچا لہذا پاکستان کی ساحلی پٹی پر اس کے اثرات طوفان کی مزید پیشرفت سے واضح ہوں گے۔ بلوچستان کے ضلع گوادر میں پسنی کے علاقے کلمت میں بھی طوفان کے باعث بعض گھروں میں سمندری پانی داخل ہوا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر پسنی نے فون پر بتایا کہ کلمت میں سمندری لہروں میں تیزی کے باعث پانی گھروں کے قریب آیا تھا لیکن زیادہ تر گھر اس سے محفوظ رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلمت میں چار کے قریب گھروں میں پانی داخل ہوا لیکن اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیم علاقے میں پہنچی اور لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں منتقلی کی درخواست کی لیکن علاقہ مکین اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ اسسٹنٹ کمشنرکے مطابق کلمت میں آبادی کے گرد و نواح میں پہلے چار انچ پانی کھڑا ہوا تھا لیکن اب وہ کئی سو فٹ آبادی سے دور چلا گیا ہے۔ ادھر کراچی سے متصل بلوچستان کے ساحلی ضلع حب کے علاقے گڈانی میں حکام کے مطابق صورتحال معمول پر ہے۔

Shares: