ترک فوجی کیوں نشانہ بنے روس نے کی وضاحت

باغی ٹی وی . ترکی کے فوجی کیوں بنے نشانہ روس نے وضاحت کر دی ، روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ترکی کے فوجی شامی مسلح جنگجوؤں کے بیچ موجود تھے جس کی وجہ سے وہ جمعرات کی شام ادلب میں ہونے والی بم باری کی زد میں آ گئے۔ روسی خبر رساں ایجنسی "انٹرفیکس” کے مطابق بحیرہ اسود میں موجود روسی بیڑے کا کہنا ہے کہ اس نے کروز میزائل سے لیس دو فریگریٹس شام کے ساحل پر بھیجی ہیں۔

اس حملے کی وضاحت پیش کرتے ہوئے روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں بتایا کہ ترکی نے روس کو اس بات سے آگاہ نہیں کیا تھا کہ ترکی کے فوجی شام میں ادلب کے علاقے میں موجود ہیں۔ ترکی کی جانب سے پیش کردہ معلومات کی رُو سے ترک فوجیوں کو علاقے میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔

بیان کے مطابق روسی طیاروں نے ادلب میں اس علاقے پر فضائی حملے نہیں کیے جہاں ترک فوج کے یونٹ موجود تھے۔ بیان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں جاننے کے بعد روس نے شامی فوج کی جانب سے مکمل فائر بندی کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ ادلب میں کم جارحیت کے علاقے میں موجود شامی مسلح جنگجوؤں نے 27 فروری کو شامی سرکاری فورسز پر ایک بڑے حملے کی کوشش کی۔
واضح‌رہے کہ ترک حکام کا کہنا ہے کہ ادلب میں تعینات فوجیوں پر شامی افواج نے حملہ کیا۔ جس کے نتیجے میں‌33 ترک فوجی مارے گئے، ترک افواج نے حملے کے بعد جوابی کارروائی کی جس میں شامی افواج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی، شامی فوج کے تمام ٹھکانوں کو زمین اور فضا سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ترک فوجیوں پر حملے کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کی زیر صدارت ہنگامی سیکورٹی اجلاس بلایا گیا جس میں وزرا اور عسکری حکام نے شرکت کی۔ ترک صدر نے جوابی کاروائی کا اعلان کیا ہے

Shares: